Book Name:Bemari Ke Aadaab
بَس...!! انسان کو چاہیےکہ اپنی اَوْقات پہچانے اور رَبِّ کریم کے حُضُور ہمیشہ عاجزی اِخْتیار کرتا رہے۔
اُچِّے بَوْل نَہ بَوْل ظُہُوْرِی رَبّ دَے بَنْدِے کِہْہ گَئْے نِے
نِیْوِیْں پَا کَے ٹُرْدِیَاں رِہْنَا چَنْگَا لَگْدَا اِےْ
وضاحت:اے ظہوریؔ!اللہ پاک کے نیک بندے کہہ گئے ہیں کہ کبھی بھی فخریہ اور غرور و تکبر والی باتیں نہ کرو نہ ہی ایسے انداز اپناؤ، کیوں..؟؟ اس لیے کہ ہم بندے ہیں ، ہمارے لیے بہتر اور اچھا یہی ہے کہ ہم عاجزی اختیار کریں۔
بیماری اللہ پاک کی یاد دِلاتی ہے
پیارے اسلامی بھائیو! بیماری بہت بڑی نعمت ہے اور اِس میں نعمت ہونے کا بڑا سبب یہ ہے کہ بیماری آدمی کو اللہ پاک کی یاد دِلا دیتی ہے۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَ اِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنْۢبِهٖۤ اَوْ قَاعِدًا اَوْ قَآىٕمًاۚ- (پارہ:11، سورۂ یونس:12)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور جب آدمی کوتکلیف پہنچتی ہے تولیٹے ہوئے اور بیٹھے ہوئے اور کھڑے ہوئے (ہرحالت میں ) ہم سے دعا کرتا ہے
یہ انسانی عادَت ہے، جب اِسے کوئی مصیبت ، پریشانی آتی ہے، تکلیف پہنچتی ہے، پہلے تو بہت ہاتھ پَیْر مارتا ہے، یہ دوا کھا، وہ کھا، اِس ڈاکٹر سے مِل، اُس سے مِل، یہ ٹیسٹ، وہ ٹیسٹ، آخر بات نہیں بنتی، شِفَا نہیں ملتی...!! اب آدمی مایُوس ہوتا ہے، سب دروازے بند نظر آتے ہیں، سائنس، ٹیکنالوجی، بڑے بڑے سائنسی آلات، مشینیں، ماہِر تَرِین ڈاکٹرز کچھ نہیں کر پا رہے ہوتے، اب آدمی کو ایک ہی دَروازہ نظر آتا، اب وہ اللہ پاک کو پُکارتا