Book Name:Bemari Ke Aadaab
پیارے اسلامی بھائیو! ہم بیمار ہوتے ہیں، مَعْمُول کی بات ہے، یہ سچّی بات ہے کہ بیماری بہت تکلیف دِہ ہوتی ہے، بیمار بندہ بہت ساری مشکلات کا شِکار ہو جاتا ہے، البتہ! یہ بہت بڑی نعمت بھی ہے۔ اگر ہم بیمار نہ ہوا کرتے، موت ہمارے سامنے نہ کھڑی ہوتی تو آپ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ انسان کس قدر سرکشیوں میں مُبْتَلَا ہو سکتا تھا۔
فِرْعَوْن کتنا سرکش تھا، اِس بدبخت نے بنی اسرائیل کے 70 ہزار بچوں کو شہید کروایا۔([1]) قرآنِ کریم نے اِس کے مُتَعَلِّق فرمایا:
وَ فِرْعَوْنَ ذِی الْاَوْتَادِﭪ(۱۰)(پارہ:30، سورۂ فجر:10)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور فرعون (کے ساتھ) جو میخوں والا تھا۔
وَتَدْ یا مِیْخ کِیل کو کہتے ہیں۔ ہمارے ہاں لَوہے کے کِیْل آتے ہیں نا جو لکڑی میں لگتے ہیں، یہ اور اِس طرح کی دیگر جو چیزیں ہوتی ہیں جو کِیْل کاکام کرتی ہیں، عربی میں اِنہیں وَتَد کہتے ہیں۔ فِرْعَوْن کی عادَت تھی، جسے سزا دینی ہوتی، اُس کے دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں میں کِیْل ٹھونک دیا کرتا تھا۔([2]) اِسے چَومِیْخَا کرنا کہتے ہیں۔ اندازہ لگائیے! یہ کتنا سرکش تھا۔ پِھر اِس کی سرکشیوں کی انتہا یہ تھی کہ اِس بدبخت نے کہا:
فَقَالَ اَنَا رَبُّكُمُ الْاَعْلٰى٘ۖ(۲۴)(پارہ:30، سورۂ نازعات:24)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: میں تمہارا سب سے اعلیٰ ربّ ہوں ۔
آخر یہ کس گھمنڈ میں ایسی سرکشی کر رہا تھا، کس گھمنڈ میں اِس نے خُدائی کا دعویٰ کر