Bemari Ke Aadaab

Book Name:Bemari Ke Aadaab

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! یہ صحابئ رسول کا پیارا انداز ہے۔ آپ ذرا دونوں طرف کا تَقابُل کیجیے! ایک ہم ہیں، ہماری حالت یہ ہے کہ ہم دِن رات گُنَاہ کرتےہیں *فجر پڑھی نہیں جاتی *جماعت جو کہ واجب ہے، ہم سے عموماً چھوٹ جاتی ہے *حلال حرام کی تمیز  ہمیں نہیں ہے *روزانہ گھنٹوں کے گھنٹوں سوشل میڈیا پر فضولیات یا گُنَاہوں بھرے معاملات میں گزر جاتے ہیں *نگاہوں کی حفاظت ہم نہیں کر پاتے *کانوں کو گُنَاہوں سے بچانے کا ذِہن ہمارا نہیں ہے *غیبتیں ہم کرتے ہیں *چغلیاں ہم کھاتے ہیں *جھوٹ کا تو کوئی ٹھکانا ہی نہیں ہے، زبان سے پھسل پھسل کر جھوٹ نکل رہا ہوتا ہے۔ حالات ہمارے یہ ہیں۔ اور کہتے ہم کیا ہیں؟ پتا نہیں کونسا گُنَاہ ہو گیا؟ پتا نہیں یہ بیماری کس گُنَاہ کی سزا ہے؟

دُوسری طرف صحابئ رسول مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ ذُو النُّوْرَین حضرت عثمانِ غنی  رَضِیَ اللہ عنہ   کا انداز مبارک دیکھیے! *گُنَاہ کرتے نہیں ہیں *بہت بلند درجے کے متقی ہیں *نیک ہیں *پرہیز گار ہیں *نمازی ہیں اور سُبْحٰنَ اللہ!نمازی بھی کیسے؟ ہم تو اپنے محلے کی مسجد میں نماز پڑھتے ہیں، وہ بلند شان والی  مسجد نبوی شریف میں، نبیوں کے امام  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے پیچھے نماز پڑھا کرتے تھے۔ نیکیوں کا عالَم یہ ہے۔ بیمار ہو گئے تو کہہ کیا رہے ہیں: مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ کہیں میرا رَبّ مجھ سے ناراض نہ ہو گیا ہو۔

کاش! ہمیں بھی ایسی توفیق مِل جائے۔ کاش! ہم بھی عاجزی اپنانے والے، اللہ پاک کو یاد کرنے والے، اُس کی پاک بارگاہ کے انتہائی بااَدَب بن جائیں۔

وہی مجھے شِفَا بخشتا ہے

انبیائے کرام علیہم السَّلَام  کا پیارا پیارا انداز دیکھیے! اللہ پاک کے نبی حضرت ابراہیم علیہ