Bemari Ke Aadaab

Book Name:Bemari Ke Aadaab

رہے ہوتے ہیں: فُلاں چیز کھائی تھی، لہٰذا بیمار ہو گیا، فُلاں دوا کھائی تھی، لہٰذا ٹھیک ہو گیا *موسَم تبدیل ہو رہا تھا، اس لئے نزلہ ہو گیا *فُلاں ڈاکٹر نے دوا دی تو ٹھیک ہو گیا۔

یہ کہنے میں اگرچہ حرج نہیں ہے، گُنَاہ نہیں ہے مگر ادب یہ ہے کہ ہم شفا کی نسبت اللہ پاک کی طرف کیا کریں۔

دُودھ والی رات کو یاد کرو!

حضرت بایزید بسطامی  رحمۃُ اللہ علیہ  بہت بڑے بزرگ ہیں۔ آپ کا انتقال ہوا، کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا: کیا گزری؟ اللہ پاک نے کیا معاملہ کیا؟ فرمایا: اللہ پاک نے اپنے حُضُور حاضِری کا شرف بخشا، مجھے فرمایا: بایزید! کیا لائے ہو؟ میں نے عرض کیا: مولیٰ! تَوحِیْد پر اِیْمان رکھتا ہوں، یہی کل اَثَاثَہ ہے۔ اللہ پاک نے فرمایا: لَیْلَۃُ اللَّبَن۔ یعنی دُودھ والی رات کو یاد کرو...!! یہ سُن کر میں پسینہ پسینہ ہو گیا۔

خواب دیکھنے والے نے پوچھا: دُودھ والی رات سے کیا مراد ہے؟ فرمایا: ایک مرتبہ رات کے وقت میں نے دُودھ پِیا تو میرے پیٹ میں دَرْد شروع ہو گئی، میں نے کہا: دُودھ پِی لیا تھا، اِس لیے پیٹ میں دَرْد ہوگئی، فُلاں چیز کھائی تو دَرْد ٹھیک ہو گیا۔ اِس پر اللہ پاک نے یہ فرمایا کہ بایَزِیْد...!! خُدا مجھے مانتے ہو پِھر کہتے ہو کہ دُودھ نے بیمار کر دیا، شفا کی نسبت دواؤں کی طرف کرتے ہو۔

اللہ! اللہ...!! پتا چلا؛ ہمیں شفا اللہ پاک ہی دیتا ہے، ہمارا عقیدہ بھی اَلحمدُ لِلّٰہ! یہی ہے مگر ہم شفا کی نسبت دواؤں کی طرف کر دیتے ہیں۔ اگرچہ یہ گُنَاہ نہیں ہے مگر ادب یہی ہے کہ ہم اللہ پاک کی رحمت کی طرف ہی نگاہ رکھا کریں۔