Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan
*پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک جس بندے کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرما لیتا ہے، اس کے دِل کو دُعاکی طرف مائِل فرما دیتا ہے۔ ([1])
اللہ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! دُعا عِبَادت کا مَغْز ہے، اسے افضل عِبَادت فرمایا گیا ہے۔ افسوس! ہمارے ہاں دُعاؤں کا رُجْحان کم ہو گیا ہے۔ ہم پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی سیرتِ پاک دیکھیں تو ہمیں دُعائیں ہی دُعائیں ملتی ہیں *سونے کی دُعا *سو کر اُٹھنے کی دعا *کھانے کی دُعا *کھانے کے بعد کی دُعا *جوتا پہننے کی دُعا *کپڑے پہننے کی دُعا *صبح کی دُعا *شام کی دُعا *پانی پینے کی دُعا *دُودھ پینے کی دُعا *نیا چاند دیکھنے کی دُعا *نئے سال کی دُعا۔ غرض؛ صبح سے شام تک، شام سے صبح تک دُعائیں ہی دُعائیں ہیں۔ افسوس! ہمیں یہ دُعائیں بھی یاد نہیں ہوتیں اور ویسے بھی ہم دُعائیں بہت کم کرتے ہیں۔ اللہ پاک توفیق عطا فرمائے۔ بھلے بندے کی نشانی ہے کہ اس کا دِل دُعا کی طرف مائل رہتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم خُوب خُوب دُعائیں کیا کریں۔
صحابۂ کرام کی محبّت مل جاتی ہے
اب ایک آخری اور اِیْمان افروز حدیثِ پاک سنیے! اَفضل نبی، اَشْرف نبی، اعظم نبی، مکی مَدَنی، مُحَمَّدِ عربی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اِذَا اَرَادَ اللَّهُ بِرَجُلٍ مِّنْ اُمَّتِيْ خَيْرًا اَلْقٰى حُبَّ اَصْحَابِيْ فِيْ قَلْبِهٖیعنی اللہ پاک جب میرے کسی اُمّتی کے ساتھ بھلائی کا اِرادہ فرما لیتا ہے تو اُس کے دِل میں میرے صحابہ کی محبّت ڈال دیتا ہے۔ ([2])