Achay Logon Ki Nishaniyan

Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan

  اللہ  پاک! مجھے ایسا مت بنانا۔ میں نے دُعا کی: مَوْلا! میرے بیٹے کو اِس ذِلّت اُٹھانے والی عورت کی طرح نہ بنانا، تُو نے کہا: اے  اللہ  پاک مجھے ایسا ہی بنا دے۔ اِس میں راز کیا ہے؟ اُس دودھ پیتے بچے نے کہا: اَمِّی جان! وہ شخص بظاہِر شان و شوکت والا تھا مگر وہ جہنّمی تھا اور یہ عورت جو بظاہِر ذِلَّت اُٹھا رہی تھی، یہ نیک تھی، لوگ اس پر ظُلْم ڈَھا رہے تھے اور وہ کہہ رہی تھی: حَسْبِیَ  اللہ  حَسْبِیَ  اللہ  مجھے  اللہ  کافی ہے۔ مجھے  اللہ  کافی ہے۔([1])

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صدقہ              گناہوں  سے  ہر  دم  بچا  یا الٰہی!

وَلِیّوں کی شانیں

پیارے اسلامی بھائیو! یہ حدیثِ پاک جو میں نے آپ کو سُنانے کی سَعَادت حاصِل کی، یہ حدیث شریف مشہور کتاب بُخاری شریف میں بھی ہے اور امام احمد بن حنبل  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کی کتاب مُسْنَدِ امام احمد میں بھی ہے۔ بُخاری شریف میں ذرا مُخْتصَر ہے، مُسْنَدِ اِمام اَحْمد میں تفصیل کے ساتھ ہے۔ میں نے مُسْنَدِ امام احمد والی روایت آپ کو سُنائی ہے۔

اس حدیثِ پاک کی روشنی میں اَوّلًا تو اُس بچے کی شان دیکھیے! ظاہِر یہی ہے کہ یہ کوئی پیدائشی وَلِیُّ  اللہ  تھے، تبھی تو *دُودھ پینے کی عمر میں باتیں بھی کر رہے تھے *زمانے کے راز بھی جان رہے تھے *اور ماں جو بڑی عمر والی ہے، عقل مند بھی ہے، اُس کی نگاہیں جو کچھ نہیں دیکھ رہی تھیں، اِن ننھے وَلِیُّ  اللہ  کی نگاہیں وہ بھی دیکھ رہی تھیں، عِلْم کی شان دیکھیے! انہیں پتا تھا کہ بظاہِر شان و شوکت والا شخص اَنْجامِ کار جہنّمی ہو گا اور بظاہِر ذِلَّت اُٹھانے والی عورت  اللہ  پاک کی بارگاہ میں بڑا مقام رکھتی ہے۔

اِس سے مَعْلُوم ہوا؛ پیدائشی وَلِی بھی ہوتے ہیں۔ یعنی ایسی شان والے بھی ہوتے ہیں


 

 



[1]...مسند احمد، جلد:4، صفحہ:243، حدیث:8292 ۔