Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan
نبی ہیں، آخری رسول ہیں *صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان سب کے سب جنّتی ہیں۔ وغیرہ جتنے بنیادی بنیادی عقائد ہیں، ہم وہ سیکھ لیں اور اُن پر پکّے رہیں، بَس یہ کافِی ہے *اسی طرح ملکوں کے مُتَعلِّق تبصرے *جماعتوں پر تنقیدیں ۔ان سب کے ساتھ ہمارا کیا تَعَلُّق ...؟ ہاں! اس کے ساتھ تَعلُّق تب بنے گا، جب ہمیں یہ ذِمَّہ داریاں سونپی جائیں گی۔ لہٰذا بہتری اس میں ہے کہ ہم فضول اور بےفائدہ باتوں سے تَوَجُّہ ہٹا کر فقاہَت حاصِل کریں، اِس وقت مجھ پر کیا لازِم ہے، وہ سوچنے، سمجھنے اور سیکھنے کی کوشش میں لگ جائیں۔
صُوفیائے کرام کے ہاں ایک اِصطلاح بولی جاتی ہے: اِبْنُ الْوَقْت۔ کہتے ہیں: اَلصُّوفِیُّ اِبْنُ الْوَقْتِ یعنی صُوفی اِبْنُ الْوَقْت ہوتا ہے۔ اِبْنُ الْوَقْت کا یہی معنیٰ ہے کہ صُوفِی ہر وقت وہی کام کر رہا ہوتا ہے، جو اُس لمحے اُس پر لازِم ہوتا ہے۔([1])
بَس ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اِبْنُ الْوَقْت بن جائیں۔ یعنی ہر لمحے اسی کام میں مَصْرُوف ہوں جو اُس لمحے اَہَم اور لازِم ہو۔ اللہ پاک ہمیں اس کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
(3):آزمائش میں مبتلا ہونا
پیارے اسلامی بھائیو! بھلے بندے کی نِشَانی کیا ہے؟ اس تعلق سے ایک اور حدیثِ پاک سنیے! حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مَنْ يُّرِدِ اللهُ بِهٖ خَيْرًا يُصِبْ مِنْهٗ یعنی اللہ پاک جس بندے کے