Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan
رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
یا اللہ ! مجھے ایسا مَتْ بنانا
حدیثِ پاک میں ہے، رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: پہلی اُمّتوں کا واقعہ ہے، ایک مرتبہ ایک خاتُون اپنے دُودھ پیتے بچے کو لیے بیٹھی تھی۔ راستے سے ایک امیر کبیر شخص گزرا، وہ گھوڑے پر سُوار تھا اور بظاہِر بڑی شان و شوکت تھی۔ اب وہ خاتُون (جو اپنے بچے کو لیے بیٹھی تھی، ماں تھی نا، تو اس کے دِل میں اَرْمان آیا) بولی: اے اللہ پاک! میرے بیٹے کو بھی اِس جیسا بنا (اس جیسی شان و شوکت عطا فرما)۔
رسولُ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں: ماں کی یہ دُعا سُنی تو وہ بچہ جو ابھی دُودھ پینے کی عمر میں تھا، (خُدا کی قُدْرت کہ) اس بچے نے بَول کر کہا: اَللّٰہُمَّ لَا تَجْعَلْنِیْ مِثْلَہٗ اے اللہ پاک! مجھے اِس جیسا مت بنانا۔
تھوڑی دَیْر گزری، وہیں سے ایک خاتُون گزری، اس کے بُرے حال تھے، لوگ اُسے گھسیٹ رہے تھے، بچے اس پر پتھر برسا رہے تھے۔ یہ دیکھ کر ماں کے دِل میں پِھر اَرْمان اُٹھا، اس نے پِھر دُعا کی: اے اللہ پاک! میرے بیٹے کو اس جیسا مت بنانا۔ دودھ پیتے بچے نے پِھر کہا: اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِثْلَہٗ اے اللہ پاک! مجھے اسی خاتُون جیسا بنانا۔
یہ سُن کر ماں نے بچے سے کہا: بیٹا! کیا ماجرا ہے؟ میں نے دُعا کی: اللہ پاک تمہیں اس شان و شوکت والے شخص جیسا بنائے، تُو نے کہا: اے