Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan
بہت پیار تھا، بہت دُکھی ہوا، اب تھا کون کہ جس کے حُضُور دُعا کرے۔ خُدا کو تَو یہ مانتا ہی نہیں تھا۔ مگر اب جان پر بَنی تھی۔ آخِر جب ہر طرف سے مایُوس ہو گیا تو تنہائی میں گیا، دُعا کے لیے ہاتھ اُٹھائے اور روتے ہوئے کہا: اے اللہ پاک! اگر واقعی تیرا وُجُود ہے تو مجھے تیری مدد دَرْکار ہے۔ اے اللہ پاک! میں بالکل بےبَس ہوں، میری مدد فرما، میری بیٹی کو شِفَا نصیب کر دے۔
بَس اس کا گِڑ گِڑانا تھا کہ اللہ پاک کے حُضُور اُس کی دُعا قبول ہوئی اور اس کی بیٹی تندرست ہو گئی۔ اب یہ مان گیا کہ خُدا کا وُجُود واقعی ہے۔ مگر اب اسے پریشانی تھی کہ خُدا کا وُجُود تو ہے مگر میں کس خُدا کی عِبَادت کروں؟ دُنیا میں بہت سارے مذاہب ہیں، سب نے الگ الگ خُدا بنا رکھے ہیں۔ جب یہ اس کشمکش میں تھا تو کسی نے اسے قرآنِ کریم کا تحفہ پیش کیا۔ اس نے قرآنِ کریم کی تِلاوت شروع کر دی۔ جُوں جُوں قرآنِ کریم پڑھتا گیا، دِل سے سیاہی کے پردَے اُترتے گئے، آخِر اس کے دِل میں اِیْمان کا نُور روشن ہوا اور یہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! مَعْلُوم ہوا؛ اللہ پاک جس بندے کے ساتھ بھلائی کا اِرادہ فرما لیتا ہے، اسے آزمائش میں مبتلا فرماتا ہے، اُس آزمائش کی برکت سے آدمی نیکی اور ہدایت کی طرف بڑھ جاتا ہے۔
کاروبار میں نقصان کیوں ہوا...؟
ایک بہت ہی پیاری روایت ہے۔ تَوَجُّہ سے سنیے گا۔ حضرت عبدُ اللہ بن مَسْعُود رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: بندہ بعض دفعہ تجارت کا اِرادہ کرتا ہے، اس وقت اللہ پاک اُس پر نظرِ