$header_html

Book Name:Achay Logon Ki Nishaniyan

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھیے! فقاہَت یہ ہے کہ بندہ نفل نماز پڑھ رہا ہو، اَمِّی جان آواز دیں تو آدمی نماز چھوڑ کر اَمِّی جان کی بات سُنے مگر حضرت جُرَیج  رحمۃُ  اللہ  علیہ  نے یہ نہ کیا، آپ بہت بڑے عبادت گزار تھے، وَلِیُّ  اللہ  تھے، البتہ! صِرْف ایک معاملے میں آپ نے فقاہَت کا مظاہَرہ نہ کیا تو اُس کا اُنہیں نقصان اُٹھانا پڑ گیا۔

پیارے اسلامی بھائیو! اُمِّید ہے اب فقاہَت کا مطلب سمجھ آ گیا ہو گا۔ حدیثِ پاک ہم نے سُنی:  اللہ  پاک جس کے ساتھ بھلائی کا اِرادہ فرما لیتا ہے، اُسے فقاہَت عطا فرما دیتا ہے۔ اب ہم غور کریں؛ کیا ہمیں یہ فقاہَت نصیب ہے؟ کیا ہم اس بات پر تَوَجُّہ کرتے ہیں؟ مجھے کب کیا کرنا ہے؟ مجھ پر کس وقت کونسا کام لازِم ہے؟ کیا اس بات کی مجھے سمجھ ہے؟ افسوس! عام طَور سمجھ نہیں ہوتی *بندے پر نماز کے اَحْکام سیکھنا فرض ہو چکا ہے مگر وہ دُنیاوی  تعلیم سیکھنے میں مَصْرُوف ہوتا ہے۔ یقیناً دُنیاوی  تعلیم جائِز انداز میں سیکھنا بالکل جائِز ہے مگر جو سیکھنا فرض ہے، وہ پہلے سیکھنا پڑے گا *اسی طرح ہمارے ہاں لوگ عجیب قسم کے جھگڑوں میں اُلجھے رہتے ہیں؛ مثلاً *حضرت موسیٰ  علیہ السَّلام  کی نانی جان کا نام کیا تھا؟ *یاجُوج ماجُوج کس کی اَوْلاد ہیں؟ *فُلاں صحابی نے فُلاں کام کیوں کیا؟ *فُلاں نے یُوں کیوں کیا؟ *فُلاں مُلْک میں کیا ہو رہا ہے؟ *فُلاں جماعت کیا کر رہی ہے؟ *سیاسی تبصرے، حکومتوں پر تنقید اور نجانے کن کن مسئلوں میں ہم اُلجھے رہتے ہیں۔

ارے بھائی...!! ہم پر کیا لازِم ہے، ہم وہ سوچیں نا، دیگر مسئلوں سے ہمارا کیا تَعلُّق...؟ بیشک جنرل مَعْلُومات حاصِل کرنا بھی بُرا نہیں ہے مگر پہلے فرائِض تَو پُورے کر لیں، واجبات تَو پُورے کر لیں۔ میرے ذِمّے کیا ہے؟ پہلے اس پر غور کر لیں۔ باقی مسئلے بھی بعد میں حَلْ ہوتے رہیں گے۔


 

 



$footer_html