Book Name:Sawab Kise Kehty Hain?
بھی۔
یعنی اُن کی نیکیوں اور اِسْتقامت کی جزا میں اللہ پاک نے اُنہیں دُشمن پر غلبہ بھی عطا فرمایا، فتح و نُصْرت بھی عطا کی، اُن کی خطائیں مُعَاف فرما دیں اور دُنیا میں اُن کا اچھا چرچا فرما دیا۔ یہ دُنیا کا ثواب تھا، اِس کے ساتھ آخرت کا بہترین ثواب بھی عطا فرمایا۔([1])
مَعْلُوم ہوا؛ نیکی کے صلے میں جو کچھ مِلے، چاہے دُنیا کی نعمت ہو یا آخرت کی نعمت ہو، سب ہی ثواب ہے اور اللہ پاک نے فرمایا:
لَمَثُوْبَةٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ خَیْرٌؕ- (پارہ:1، سورۂ بقرہ:103)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو اللہ کے یہاں کا ثواب بہت اچھا ہے۔
پتا چلا؛ اللہ پاک کی طرف سے نیکی کے صلے میں جو کچھ ملتا ہے، وہی بہتر ہے۔ لہٰذا چاہیے کہ بندہ نیکی ہی کی راہ اَپنائے، کچھ بھی طلب ہو، کوئی بھی تمنّا ہو، اُسے پُورا کرنے کے لیے بندے کو چاہیے کہ گُنَاہ کا نہیں بلکہ نیکی ہی کا رستہ اپنایا کرے۔
دیکھیے! اِس دُنیا میں ہمیں جو بھی طلب ہو، جو بھی نتیجہ ہم چاہتے ہوں، اُس تک پہنچنے کے لیے ہمارے پاس 2رستے ہوتے ہیں؛ (1):ایک گُنَاہ کا رستہ (2):ایک نیکی کا رستہ۔ اللہ پاک نے فرمایا:
لَمَثُوْبَةٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ خَیْرٌؕ- (پارہ:1، سورۂ بقرہ:103)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: تو اللہ کے یہاں کا ثواب بہت اچھا ہے۔