Sawab Kise Kehty Hain?

Book Name:Sawab Kise Kehty Hain?

ہیں: میری زَوْجہ بیمار تھیں، دِل پر سوزش آ گئی تھی۔ میں بہت پریشانی کے عالَم میں کھڑا تھا، غیب سے آواز آئی: اے عبدُ الوہاب! اگر چاہتے ہو کہ تمہاری زوجہ کو شفا بخش دی جائے تو تمہارے سامنے دِیوار کے سُوراخ میں ایک مکھی ہے، اس کو ایک کِیڑے نے دَبوچ لیا ہے، اس مکھی کی جان بچاؤ! تمہاری زوجہ کو شفا بخش دی جائے گی۔

فرماتے ہیں: میں نے فورًا ایک تنکا لیا۔ سُوراخ کے اندر داخِل کیا، نکالا تو دیکھا وہاں واقعی ایک مکھی تھی، اسے کیڑے نے دبوچ رکھا تھا۔ میں نے اس مکھی کی جان بچائی، یہ کر کے گھر پہنچا تو میری زوجہ کو شفا مل چکی تھی۔([1])  

کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسنؔ    بندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کار ساز کا([2])

سُبْحٰنَ  اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو!  مَعْلُوم ہوا؛ ہم جو کچھ حاصِل کرنا چاہتے ہیں، ہماری تمنّائیں جو بھی ہوں، وہ پُوری ہو سکتی ہیں۔ بس ہم اس کے لیے نیکی کا رستہ اپنائیں اور بروقت درست نیکی کریں۔ اِنْ شَآءَ  اللہ  الْکَرِیْم! غیب سے مدد نصیب ہو جائے گی۔  

سانس کا مرض ٹھیک ہو گیا

 کراچی (سندھ، پاکستان) کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے، کہتے ہیں: میں  تقریباً 19 سال سے سانس کے مرض میں مبتلا تھا۔ مجھے بہت پریشانی لاحق تھی۔ بہت مرتبہ تو تکلیف کی بہت شِدَّت ہوتی تھی۔ ہر وقت اسی فِکْر میں رہتا تھا کہ مجھے آرام کیسے ملے گا۔ آخر ایک مرتبہ دعوتِ اسلامی والے عاشقانِ رسول کے ساتھ قافلے کا مُسَافِر بنا۔ قافلے کی برکت سے مجھے بہت سارا عِلْمِ دین سیکھنا نصیب ہوا، اس کے ساتھ ساتھ یہ بَرَکت بھی ملی کہ  اَلحمدُ


 

 



[1]...لطائف المنن والاخلاق، الباب السابع فی جملۃ  من الاخلاق، صفحہ:349 بتغیر۔

[2]...ذوقِ نعت، صفحہ:18۔