Book Name:Sawab Kise Kehty Hain?
بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:
(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)
مسئلہ: سُتْرہ کازمین سے مُتَّصِل اور ٹھہرا ہوا ہونا ضَروری ہے۔
وضاحت: دیکھا گیا ہے،سُتْرہ: یعنی آڑ وہ چیز ہے، جو نمازی کے سامنے رکھتے ہیں تاکہ اُس کے آگےسے گزرنا جائز ہوجائے، بعض افراد نماز ی کے آگے سے سُترے کو گھسیٹتے ہوئے گزر جاتے ہیں، مثلاً: کُرسی پکڑی، اسے گھسیٹتے ہوئے نمازی کے آگے سے گزر گئے، یونہی بعض چادر ہاتھ میں پکڑ کر لمبائی میں لٹکا لیتے ہیں اور نمازی کے سامنے سے گزر جاتے ہیں، یاد رکھیے! سُتْرے کےلیے 2 باتیں ضَروری ہیں: (1):سُتْرہ (مثلًا چھڑی وغیرہ) زمین سے مِلا ہوا ہو (2):ٹھہراؤ: یعنی سُتْرہ نمازی کے سامنے ٹھہرا ہو یا گاڑ دیا گیا ہو،([1]) یہ دونوں شرطیں پوری ہوں گی، تبھی وہ سُتْرہ کہلائے گا، تبھی نمازی کے آگے سے گزرنا جائز ہوگا۔ اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
بری باتوں کی عادت چھڑوانے کا روحانی علاج(وظیفہ)
یَاحَمِیْدُ
جس کی بے حیائی اور بُری باتوں کی عادت نہ جاتی ہو، وہ کسی خالی پیالے یا گلاس میں