Book Name:Ahl e Suffah Ke Fazail
اِجابت کا سہرا عنایت کا جوڑا دُلہن بن کے نِکلی دُعائے مُحَمَّد([1])
وضاحت:یعنی پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمکی دُعا جب عزّت و شان سے آگے بڑھی تو قبولیت نے جھک کرگلے سے لگا لیا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمکی دُعا تو گویا دلہن بن کر نکلتی ہے کہ جس نے اللہ پاک کی عنایتوں کا جوڑا پہنا ہوا ہے اور قبولیت کا سر پر سہرا سجایا ہوا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! صُفّہ ؛مسجد نبوی شریف میں ایک جگہ کا نام ہے، وہ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جو اِس جگہ ٹھہرا کرتے تھے، اُنہیں اَصْحابِ صُفّہ کہتے ہیں۔([2]) حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ ، جو خود بھی اَصْحابِ صُفّہ میں سے ہیں، فرماتے ہیں: اَهْلُ الصُّفَّةِ اَضْيَافُ الْاِسْلَامِ یعنی اَصْحابِ صُفّہ اسلام کے مہمان ہیں۔ ([3])
وہ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جن کا اپنا کوئی گھر نہیں تھا، یا جو دور دراز کے علاقوں سے عِلْم دین سیکھنے کی خاطِر مدینہ شریف حاضِر ہوتے تھے، مدینۂ پاک میں اُن کے پاس کوئی رہائش نہیں تھی، وہ مقامِ صُفّہ پر قیام کرتے،([4]) دُنیوی لذّتوں سے دور، نَفْسانی خواہشات سے پاک رہ کر دن رات یہیں رہتے، عبادت کرتے، عِلْمِ دین سیکھتے، سکھاتے اور دین کی خدمت میں ہی مَصْرُوف رہا کرتے تھے۔
سُبْحٰنَ اللہ!اَصْحابِ صُفّہ کے کیا نرالے نصیب تھے، یہ وہ خوش بَخْت ہیں، جنہوں