Ahl e Suffah Ke Fazail

Book Name:Ahl e Suffah Ke Fazail

سب کچھ دِین کے لیے قربان کیا، اللہ پاک نے بڑے بڑوں کو ان کے قدموں پر جھکا دیا۔

لالچ سے پاک زندگی

داتا حُضُور رحمۃُ اللہِ علیہ  خُود لکھتے ہیں: ایک دِن میں اپنے پیرِ کامِل (شیخ ابو الحسن خُتَّلی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ) کے ساتھ دِمَشق جا رہا تھا، پیدل سفر تھا، بَارش ہوئی تھی، لہٰذا راستے میں کیچڑ تھا، فرماتے ہیں: مجھے چلنے میں مشکل ہو رہی تھی مگر جب میں نے پیر صاحِب کی طرف دیکھا تو آپ کے کپڑے اور جوتے خُشک تھے، اُن پر بالکل کیچڑ نہیں لگا تھا۔ میں نے حیرت سے اِس کی حکمت پوچھی تو فرمایا: جب سے میں نے تَوَکُّل اپنایا ہے اور دِل سے لالچ کو دُور کر دیا ہے، اس وقت سے اللہ پاک نے مجھے کیچڑ سے بچا لیا ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے...!! معلوم ہوا؛ جو بندہ دِل سے دُنیا کی حِرْص اور لالچ نکال کر صِرْف و صِرْف اللہ پاک کا ہو جاتا ہے، اُسی کی طرف تَوَجُّہ رکھتا ہے، اُس پر کامِل بھروسا کرتا ہے، اللہ پاک اُسے دُنیوی گندگیوں، یہاں کی بُرائیوں سے بچا لیتا ہے۔

آئیے! دُعا کرتے ہیں:

محبّت میں اپنی گُما یاالٰہی!                                                                                                   نہ پاؤں میں اپنا پتا یاالٰہی!

رہوں مست وبے خود میں تیری وِلا میں                  پِلا جام ایسا پِلا  یاالٰہی!([2])

اللہ پاک ہمیں بھی توفیق عطا فرمائے، کاش! اَصْحابِ صُفّہ  کا فیضان ہمیں نصیب ہو، ہم بھی راہِ خُدا میں قربانیاں پیش کریں، ویسے تو اللہ بچائے، پِھر بھی اس راہ میں مشقت آئے، مصیبت آئے، پریشانیاں آئیں، صبر کے ساتھ ثابِت قدم رہیں، اِنْ شَآءَ اللہُ


 

 



[1]... کَشَفُ الْمَحْجُوب،باب فی فرق فرقہم...الخ، الکلام فی ذکر کراماتہم، صفحہ:291۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:105۔