Book Name:Ahl e Suffah Ke Fazail
وضاحت:یعنی پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمکی مُبارَک نگاہوں کا یہ کمال ہے کہ مردہ دلوں پر پڑ جائیں وہ زندہ ہو جائیں، نورانیت سے جگمگا اُٹھیں۔ ایسی مُبارَک آنکھوں کی عنایت پر لاکھوں سلام ہوں۔
یہ نگاہِ مصطفے کا کمال ہے، جس طرف اٹھ جائے، مُردوں میں جان ڈال دیتی ہے، بگڑیاں سنوار دیتی ہے۔ ہم سے نکمے ترستے ہیں کہ کاش وہ زندگی بخش نگاہ ایک لمحے کو نصیب ہو جائے تو نسلیں سنور جائیں، دوجہاں کی کامیابیاں ہمارے قدموں میں ہوں، اِدھر اَصْحابِ صُفّہ کے نصیب دیکھیے، ربّ کائنات فرماتا ہے: اے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اِن سے نگاہ مت پھیرئیے! یعنی انہیں اپنی نگاہوں میں رکھا کیجیے!
کاش! اَصْحابِ صُفّہ کے صدقے ہم نکّموں پر بھی کرم ہو...!!
خوشا قسمت وہ دم بھر کو جو نظر زندگی بخشیں یہ عالَم زندگی کا زندگی بھر ہو تو کیا کہنا
پیارے اسلامی بھائیو! یہ بھی غور فرمائیے! ربّ کریم نے فرمایا:
یعنی اے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! خود کو اَصْحابِ صُفّہ کے ساتھ مانوس رکھیے!
روایت میں ہے: مَحْبُوب ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا مَعْمُول مُبارَک یوں تھا کہ اَصْحابِ صُفّہ کے پاس تشریف رکھتے، کچھ کام ہوتا تو تشریف لے جاتے، جب یہ آیت نَازِل ہوئی، اِس کے بعد سے مَعْمُول مُبارَک یوں ہو گیا کہ جب تک اَصْحابِ صُفّہ خدمت میں حاضر ہوتے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم بھی تشریف فرما رہتے، جب وہ