Ahl e Suffah Ke Fazail

Book Name:Ahl e Suffah Ke Fazail

سب سے آخر میں آخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دُودھ پیا اور پیالہ خالی کر دیا۔([1])

کیوں جنابِ بُوہریرہ تھا وہ کیسا جامِ شیر                             جس سے سَتَّر صاحبوں کا دُودھ سے مُنہ پِھر گیا([2])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ رسوِل اکرم، نورِ مُجَّسَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا معجزہ ہے، ایک پیالہ دُودھ 70 بلکہ 72 افراد کو پِلا دیا اور پیارے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی عاجزی دیکھئے! 71 افراد سے بچا ہوا دُودھ مبارَک سب سے آخر میں نَوش فرما رہے ہیں۔

اے عاشقانِ رسول!  اس واقعے سے بھی غور فرمائیے! اَصْحابِ صُفّہ  کی کیفیات کیا تھیں...؟ کیسی کیسی مشقتیں یہ افراد برداشت کیا کرتے تھے۔ اتنی مشقتوں کے باوُجُود یہ عالی وقار حضرات مسجد میں ہیں، عِلْمِ دِین سیکھتے ہیں، سکھاتے ہیں، دِین کی خِدْمت میں مَصْرُوف رہتے ہیں۔

ہم اور ہمارے مطالبے

پیارے اسلامی بھائیو! اب حالات بہت بےحال ہیں، بالخصوص جب سے یہ کرونا آیا، اس کے بعد سے عالمی سطح پر معیشت نے بڑا پلٹا کھایا ہے، مہنگائی تقریباً دُنیا بھر میں بڑھی ہے، لوگوں کے انداز ایسے ہو چکے ہیں کہ مثلاً دو جگہ ملازمت مِل رہی ہے، ایک جگہ دِینی خِدْمت کے کام ہیں، دوسری جگہ دُنیوی کام ہیں۔ تنخواہ دونوں جگہ سے ملے گی، لوگ پیکج پوچھتے ہیں، اچھا پیکج کہاں سے ملے گا، مثلاً دِینی ادارے میں 30 ہزار تنخواہ ہے، دُنیوی ادارے میں 35 ہزار ہے تو لوگ دُنیوی ادارے کو ترجیح دینے لگ گئے ہیں۔

یہ بڑی تشویشناک حالت ہے، دِین کی خِدْمت ہمارا منصبی فریضہ ہے، ہم مسلمان ہیں،


 

 



[1]...بخاری، کتاب الرقاق، باب کیف کان عیش...الخ،  صفحہ:1587-1588، حدیث:6452۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:53۔