Book Name:Ahl e Suffah Ke Fazail
تھے۔([1])
جب تک بِکے نہ تھے ، کوئی پوچھتا نہ تھا آپ نے خرید کر ہمیں انمول کر دیا
ایک مقام پر اللہ پاک نے فرمایا:
وَ اصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَهٗ وَ لَا تَعْدُ عَیْنٰكَ عَنْهُمْۚ
(پارہ:15، سورۂ کہف:28)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور اپنی جان کو ان لوگوں کے ساتھ مانوس رکھ جو صبح و شام اپنے ربّ کو پکارتے ہیں اس کی رضا چاہتے ہیں اور تیری آنکھیں انہیں چھوڑ کر اوروں پر نہ پڑیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ آیت کریمہ بھی اَصْحابِ صُفّہ کی شان میں نازل ہوئی،([2]) یہاں اللہ پاک نے اپنے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو 2حکم ارشادفرمائے ہیں:
(1): وَ اصْبِرْ نَفْسَكَ یعنی اے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! خود کو اَصْحابِ صُفّہ کے ساتھ مانوس رکھیے!
(2): وَ لَا تَعْدُ عَیْنٰكَ عَنْهُمْۚیعنی اپنی مقدس مُبارَک نگاہیں اِن سے مت ہٹائے!
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! اَصْحابِ صُفّہ کی قسمت پر سو جان سے قربان...!! کیا نصیب پایا ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں:
جس طرف اُٹھ گئی، دم میں دم آگیا اس نگاہ عنایت پہ لاکھوں سلام([3])