Book Name:Ahl e Suffah Ke Fazail
تجھے حمد ہے خدایا([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کسی عاشِق ِرسول نے یوں کہا:
کسی کا اِحسان کیوں اُٹھائیں، کسی کو حالات کیوں بتائیں
تمہیں سے مانگیں گے، تم ہی دو گے، تمہارے در سے ہی لو لگی ہے
خیر! اَصْحابِ صُفّہ نے 3روزے رکھے، اِفطار کے وقت کھانا نہ مِلا، مسلسل 3دن کی بھوک ہے، قُوّت جواب دے رہی ہے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم نے کیا کیا..؟مَحْبُوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضِر ہو گئے، سب ماجرا عرض کر دیا۔
ربّ کے پیارے، راج دُلارے ہم ہیں تمہارے، تم ہو ہمارے
اے دامان رحمت والے تم پر لاکھوں سلام
تم پر لاکھوں سلام([2])
پیارے نبی، اچھے نبی، سچّے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پہلے تو اَزْوَاجِ مُطَہَّرَات کے پاس پیغام بھیجا، فرمایا: گھر میں کچھ کھانے کو ہو تو بھیج دیا جائے۔ جواب آیا، جو تھا غریبوں میں بانٹ دیا گیا ہے، اب گھر میں کچھ نہیں ہے۔ اللہ! اللہ!
نعمتیں تم اَوروں کو کھلاؤ خود کھاؤ تو جو کی کھاؤ
نانِ جَوِیں پر قناعت والے تم پر لاکھوں سلام
تم پر لاکھوں سلام
دولت دو عالَم کو بانٹو اپنے پیٹ پہ پتھر باندھو