Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

(یعنی دُکھ بھرے واقعے) کا نام دیتے ہیں مگر عقل مند اور دانا لوگ اسے المیہ نہیں بلکہ اَتَالِیْق (یعنی استاد) کہتے ہیں۔ یعنی ہمارا ماضِی ہمارا اُستاد ہے۔ یہ حکمت کی بات ہے، اللہ پاک نے ہمیں یادداشت عطا فرمائی ہے،ہم  چاہتے ہوئے بھی ماضِی کی بہت ساری باتوں کو بھول نہیں پاتے...!! جانتے ہیں ایسا کیوں ہے؟ ہماری یادداشت ہمارے ماضی کو ہمارے مستقبل کے ساتھ جوڑتی ہے، ہم ماضِی کو یاد رکھ کر اپنا مستقبل طَے کرتے ہیں، اب اس کی 2 صورتیں ہیں؛ (1):یا تو اپنے ماضِی پر پریشان ہو کر، اسے المیہ کا نام دے کر اپنے مستقبل کو بھی مایُوس بنا لیں (2):یا پِھر اپنے ماضِی کو اپنا استاد بنا کر اس سے سیکھ لیں اور اپنے مستقبل کو کامیاب بنا لیں۔ اگر ہم مثبت سوچیں، اپنے ماضِی کو کوسنے، اس پر پریشان ہو نے کی بجائے، اس سے سیکھنا شروع کر دیں گے تو ہمیں اپنا ماضِی بُرا نہیں بلکہ حسین نظر آئے گا اور اس سے بہت کچھ سیکھ کر اپنا مستقبل بہتر بنا لیں گے۔ اس لئے

Be Positive Be Successful (ترجمہ: مثبت رہو! کامیابی پاؤ...!!)

تُو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا   تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں

اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا      کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں

وضاحت: تم شاہین ہو،  تمہارا کام پرواز کرنا ہے، لہٰذا نیچے دیکھنے کی بجائے، اُوپر سے اُوپر دیکھتے رہو اور بلندیوں پر چڑھتے جاؤ! اسی دِن رات (مثلاً اپنے ماضِی) میں اُلجھ کر مت رہ جاؤ! تمہارے زمانے اور بھی ہیں (ابھی اور بہت کچھ کرنا ہے)۔

ہمیشہ نیک اُمِّید ہی رکھئے!

پیارے اسلامی بھائیو! مایُوسی ایک مَرَض ہے، ہمیں اللہ پاک کی رحمت سے ہمیشہ اچھی