Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

بد گمانی  * بیٹے کی توجہ کم ہو گئی تو فوراً بہو سے بدگمانی * کسی فیکٹری سے اچھی نوکری سے فارغ ہوگئے تو دفتر کے کسی فَرْد سے بدگمانی * کاروبار میں نُقصان ہو گیا تو قریبی دکانداروں وغیرہ سے بدگمانی  * تنظیمی طور پر خِلافِ توقع بات ہو گئی تو ذِمہ داران سے بدگمانی * اِجتماعِ ذِکْر ونعت کے اِنتظامات میں کمزوری ہو ئی تو فوراً انتظامیہ سے بدگمانی  * اجتماعِ ذکر ونعت میں کوئی شخص جُھوم رہا ہے یا رَوْرہا ہے تو بد گمانی * کسی بُزرگ یا پیر نے اپنے مریدوں  وغیرہ کی ترغیب کے لئے اپنا واقِعہ بیان کردیا تو فوراً ان سے بد گمانی  * جس نے قَرْض لیا اور وہ رَابِطے میں نہیں آرہا یا جس سے مال بُک کروالیا وہ مِل نہیں رہا تو بد گمانی  * کسی نے وَقْت دیا اور آنے میں تاخیر ہو گئی تو بد گمانی  * فُلاں کے پاس تھوڑے ہی عرصے میں گاڑی ،اچھّا مکان اور دیگر سہولیات آگئیں فوراً بد گمانی  * اُسے شہرت مل گئی تو بدگمانی ۔ غرض کہ بات بات پر بدگمانی، بدگمانی، بدگمانی...!!

بدگمانی کے نقصانات

پیارے اسلامی بھائیو!بدگمانی سے بچنے کے لئے اس کے نقصانات پر غور کیجئے! (1):جس کے بارے میں بد گمانی کی ،اگر اُس کے سامنے اِس کا اظہار کر دیا تو اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے اور شرعی اجازت کے بغیر مسلمان کی دل آزاری حرام ہے (2):اگر ا س کی غیر موجودگی میں دوسرے کے سامنے اپنے بُرے گمان کا اظہار کیاتو یہ غیبت ہو جائے گی اور مسلمان کی غیبت کرنا حرام ہے (3):بد گمانی کرنے والا محض اپنے گمان پر صبر نہیں کرتا بلکہ وہ اس کے عیب تلاش کرنے میں لگ جاتا ہے اور کسی مسلمان کے عیبوں کوتلاش کرناناجائز و گناہ ہے (4):بد گمانی کرنے سے بغض اور حسد جیسے خطرناک اَمراض پیدا ہوتے ہیں (5):بد گمانی