Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

گیا، ہائے! مجھ سے بڑی غلطی ہوئی، افسوس! میری تو قسمت ہی ایسی ہے وغیرہ۔ ہماری یہ عادت ہمارے ماضِی کو تلخ بناتی ہے، اگر ہم مثبت سوچ اپنائیں، ماضِی کو کوسنے کی بجائے، ماضِی سے سیکھنا شروع کر دیں تو ہمارا یہی تلخ ماضِی حسین اور خوبصُورت ہو جائے گا۔

ایک ہزار غلط دروازے بند ہو گئے

ایک سائنس دان جس نے بجلی کا بلب ایجاد کیا تھا، یہ ایک مرتبہ اپنے کسی پروجیکٹ پر کام کر رہا تھا، اس پروجیکٹ میں کامیابی کے لئے اس نے ایک ہزار تجربے کئے مگر ہر بار ناکامی کا مُنہ دیکھنا پڑا۔ یہ بار بار کوشش کر رہا تھا، ہر بار ناکامی ہی ہو رہی تھی، اس کے باوُجُود یہ مایُوس نہیں تھا لیکن اس کے شاگِرد ان ناکامیوں سے مایُوس ہو رہے تھے، آخر جب ایک ہزار تجربے ناکام ہوچکے تو اس کے شاگرد نے مایُوسی سے کہا: آپ ہزار تجربے کر چکے ہیں اور ہر تجربہ ناکام ہی ہوا ہے، ہم صِرْف وقت ضائِع کر رہے ہیں...!! شاگرد کی یہ بات سُن کر سائنس دان نے حیرت سے کہا: یہ تم کیا کہہ رہے ہو؟ تمہارا کیا مطلب کہ کوئی فائدہ نہیں ہوا؟ ہم اپنے ان تجربات سے ایک ہزار غلط دروازے بند کر چکے ہیں، یعنی ان غلطیوں کی بدولت  اب آئندہ کے لئے ہم ایک ہزار غلطیوں سے بچ گئے ہیں۔

اے عاشقان ِ رسول! غور فرمائیے! کیسی اچھی سوچ ہے...!! اگر یہ سائنس دان اپنے شاگرد کی طرح غلطیوں پر مایُوس ہو جاتا تو ناکام ہو جاتا مگر اس نے اپنی غلطیوں کو، ناکامیوں کو اچھی نگاہ سے دیکھا اور اپنی اسی اچھی اور مثبت سوچ کی وجہ سے کامیاب ہو گیا۔

تلخ ماضِی المیہ نہیں استاد ہے

آپ کو ایک پُرلطف بات بتاؤں؛ ہم اپنی زندگی کے دردناک پہلوؤں کو عموماً المیہ