Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

ہی ان لوگوں کی نظریں حضرت ذُو النُّون مصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر پڑیں تو سب رونے لگے، انہوں نے موسیقی کے آلات توڑے اور سچّی توبہ کر کے نیک رستے کے مسافِر بن گئے۔

اس پر حضرت ذُو النُّون رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنے مریدوں کو فرمایا: آخرت کی خوشیاں اس جہان (یعنی دُنیا) میں توبہ کرنے کے ذریعے ہی حاصِل ہوتی ہیں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی پیاری سوچ ہے۔ کوئی ہمارے ساتھ بُرائی کرے، ہمیں ستائے، اسے یہ بھی تو کہنا ہے کہ اللہ تیرا ستیاناس کرے، اس کی جگہ یُوں دُعا دے دیں: اللہ تجھے ہدایت دے۔ وہ بھی سدھر جائے گا، اپنی تکلیف بھی ختم ہو جائے گی۔ یُوں اپنے مسلمان بھائیوں کے خِلاف دُعا کرنے سے بہتر ہے کہ ہم مثبت سوچ اپنائیں اور ہدایت کی دُعا کیا کریں۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی برکتیں ملیں گی۔

بدگمانی سے بچئے!

پیارے اسلامی بھائیو! منفی سوچ کی ایک صُورت بدگمانی بھی ہے۔یاد رکھئے!بدگمانی حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ٘-اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ  (پارہ:26، الحجرات:12)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہو جاتا  ہے

پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ میں ہمیں زیادہ گمان کرنے سے منع کیا گیا ہے کیونکہ بعض گمان گُنَاہ بھی ہوتے ہیں۔ یاد رکھئے! گمان کی کئی اَقسام ہیں ،ان میں سے 3 یہ


 

 



[1]...کَشْفُ الْمَحْجُوب، صفحہ:156۔