Book Name:Jannat Ki Zamaanat
خُود نہیں سُنائی بلکہ اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو فرمایا: اے پیارے محبوب!
وَ بَشِّرِ
گویا فرمایا جا رہا ہے: اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم !یہ بندے میرے ہیں، کلمہ میرا پڑھتے ہیں، عِبَادت میری کرتے ہیں، جنّت بھی میں نے ہی بنائی ہے مگر خوشخبری انہیں آپ سنا دیجئے! اسی لئے تو ہم کہتے ہیں:
جو خُدا دیتا ہے ملتا ہے اِسی سرکار سے
کچھ کسی کو حق سے اس دَر کے سوا ملتا نہیں
کوئی مانگے یا نہ مانگے ملنے کا در ہے یہی
بے عطائے مصطفائی مُدّعا ملتا نہیں
خُود خُدا بے واسطہ دے یہ ہمارا منہ کہاں؟
واسطہ سرکار ہیں بے واسطہ ملتا نہیں([1])
خیر! یہ ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شانیں ہیں، جو قرآنِ کریم کی ہر ہر آیت سے ظاہِر ہوتی ہیں۔ اللہ پاک نے فرمایا: اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! خوشخبری سُنا دیجئے! یہ خوشخبری کس کو سُنانی ہے؟ فرمایا:
الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ترجمہ کنزُ العِرفان:ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے عمل کئے۔
جن کو خوشخبری سُنانی ہے، ان کے 2 وَصْف (Traits) یہاں بیان ہوئے ہیں اور یہ