Rajab ALLAH Ka Mahina Hai

Book Name:Rajab ALLAH Ka Mahina Hai

سے گردش نہیں کر پاتا ، جب ہم روزہ رکھتے ہیں ، سحری سے لے کر افطار تک کچھ کھاتے پیتے نہیں ہیں تو خون میں موجود غذائی اجزا پُوری طرح حَل ہو جاتے ہیں ، اس طرح خُون کی نالیوں کی دیواروں پر چربی اور کولیسٹرول (Colesterol) وغیرہ جم نہیں پاتے اور خون کی نالیاں سکڑنے اور کمزور ہونے سے محفوظ رہتی ہیں * روزے کی حالت میں ہمارے گُردوں (Kidneys) کو بھی آرام کا کافِی موقع مل جاتا ہے ، یُوں گُردوں کی قُوَّت بحال رہتی ہے * روزے کی حالت میں آنتوں کو بھی آرام اور توانائی ملتی ہے ، ہماری آنتوں کے نیچے مدافعتی نظام(Immune System) کا بنیادی عُنْصَر ہوتا ہے ، جسے انتڑیوں کا جال کہا جاتا ہے ، روزے کے دوران معدے اور آنتوں میں صحت مند رَطُوبَت بنتی ہے ، جس سے آنتوں کو نئی تازگی اور توانائی حاصِل ہوتی ہے ، اس طرح روزہ دار خُوراک کو ہضم کرنے والی نالیوں کے امراض سے محفوظ ہو جاتا ہے * روزے اور وُضو کے مشترکہ اثرات سے دماغ میں خون کی گردش (Blood Circulation) کا بےمثال توازن قائِم ہو جاتا ہے ، جس سے دماغ صحت پاتا ہے اور ذہنی تناؤ کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے * روزہ جگر (Liver) پر حیران کن حد تک اثر انداز ہوتا ہے۔ ہمارا جگر 15 قسم کے کام انجام دیتا ہے ، ہم تھوڑا سا بھی کچھ کھائیں ، یہاں تک کہ 100 گرام خوراک بھی معدے میں پہنچے تو ہمارا پُورا نِظَامِ انہضام اپنا کام شروع کر دیتا ہے اور جگر فوری طور پر مَصْرُوف ہو جاتا ہے ، یُوں مسلسل مَصْرُوف رہنے کی وجہ سے جگر تھکاوٹ کا شِکار ہو جاتا ہے اور اپنا کام پُوری طرح انجام نہیں دے پاتا ، جب ہم روزہ رکھتے ہیں تو اس کی برکت سے جگر کو بھی آرام کا موقع مل جاتا ہے ، روزے کی حالت میں جگر توانائی پہنچانے والی غذا کو جمع کرنے سے بڑی حد تک