Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

دل میں گَھر کرتا ہے اعدا کے ترا شیریں سُخَنْ       ہے میرے شیریں سخن شُہرہ تری گفتار کا([1])

وضاحت : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آپ کا میٹھا میٹھا ، پیارا پیارا مبارک کلام دُشمنوں کے بھی دِل میں اُترتا اور نُور پھیلا دیتا ہے ، اے پیاری پیاری میٹھی میٹھی باتیں فرمانے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آپ کی گفتار مبارک کا دُنیا بھر میں چرچا ہے۔

حدیثِ پاک کا باقی حِصَّہ : اے عاشقانِ رسول ! وہ شخص جس پر جلالِ نبوت کا رُعْب طاری تھا ، جب اُس نے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا سکون بخش کلام سُنا تو اُس پر جو کپکپی طاری تھی ، وہ ختم ہو گئی ، اب اس نے بارگاہِ رسالت میں اپنی حاجت عرض کی۔ اس کے بعد سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کھڑے ہوئے اور فرمایا : اے لوگو! بے شک میری طرف وحی کی گئی ہے کہ تمہیں عاجزی اپنانے کا حکم دُوں۔ پَس عاجزی اِختیار کرو! تم میں سے کوئی دوسرے کے ساتھ زیادتی نہ کرے ، کوئی کسی پر فخر نہ کرے۔ اے اللہ پاک کے بندو! بھائی بھائی ہو جاؤ۔ ([2])

 اے عاشقانِ رسول ! ہم پر لازِم ہے کہ ہم اسلام کی ان روشن تعلیمات پر عمل کریں ، اللہ پاک اور اس کے پیارے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے فرمانبردار بندے بنیں اور جتنا ہو سکے دوسروں کو اِحْسَاسِ کمتری سے بچانے کی کوشش کریں۔   اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...سامانِ بخشش ، صفحہ : 56۔

[2]...المواہب اللدنیہ ، جلد : 2 ، صفحہ : 101۔