Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

اگر آدمی نے نقل کرنی ہے تو ایسے لوگوں کی کرے۔ کاش! ان نیک لوگوں کے قدموں کی دُھول ہمیں مل جائے ، ہمارا بھی اللہ پاک کی بارگاہ میں کوئی مقام ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔  

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صَدقہ          گناہوں سے ہر دم بچا یاالٰہی

اِحْسَاسِ کمتری سے بچنے کے 3 طریقے

 اے عاشقانِ رسول ! عِلْمِ نفسیات کے ماہِرین کے مُطَابق اِحْسَاسِ کمتری خُود کوئی چیز نہیں ہے ، یہ محض ایک اِحْسَاس ہے۔ جو شخص اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہوتا ہے ، وہ اَصْل میں 3 یا ان 3 میں سے کسی ایک نفسیاتی مَرض کا شِکار ہوتا ہے ، اس لئے وہ اِحْسَاسِ کمتری میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ وہ 3 نفسیاتی اَمْراض یہ ہیں : (1) : ناشُکری (2) : Aimlessness (یعنی زِندگی کا کوئی واضِح مقصد نہ ہونا) (3) : خُوش فہمی۔

1-شکر گزار بن جائیے...!

جو لوگ اِحْسَاسِ مَحْرُومی کا شِکار ہوتے ہیں ، وہ کسی نہ کسی حد تک اپنے آپ سے بدگماں ہوتے ہیں ، انہیں لگتا ہے کہ مجھے تو کچھ مِلا ہی نہیں ہے ، میری قسمت میں تو بَس مَحْرُومیاں ہی مَحْرُومیاں ہیں ، حالانکہ ایسا ہوتا نہیں ہے ، اللہ پاک نے ہر ایک کو نعمتوں سے نوازا ہے ، دُنیا میں کوئی ایک انسان بھی ایسا نہیں ہے جسے بےشُمار نعمتیں نہ ملی ہوں ، بالفرض اگر کوئی اندھا ہو ، لنگڑا ہو ، گونگا ہو ، غریب ہو ، فقیر ہو ، ان مَحْرُومیوں کے باوُجُود بھی اُس کے پاس کروڑوں مالیّت کی نعمتیں ہر وقت موجود ہوتی ہیں ، اللہ  پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ-  (پارہ : 14 ، سورۂ نحل : 18)                                                

ترجمہ : اوراگر تم اللہ کی نعمتیں گِنو تو انہیں شمار نہیں کر سکو گے۔