Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

اس آیتِ کریمہ پر ذرا ٹھنڈے دِل سے غور فرمائیے! یہ واقعی حقیقت ہے ، اللہ پاک نے ہم سب کو اتنی نعمتیں عطا فرمائی ہوئی ہیں کہ ہم چاہتے ہوئے بھی ان کی گنتی کر ہی نہیں سکتے ، ہاتھ اللہ پاک کی نعمت ، کان اللہ پاک کی نعمت ، پاؤں اللہ پاک کی نعمت ، سَر اللہ پاک کی نعمت ، دِماغ اللہ پاک کی نعمت ، جسم کے اندر کا نظام؛ دِل ، جگر ، پھیپھڑے ، مِعْدہ ، آنتیں ، یہ سب اللہ پاک کی نعمتیں ہی تو ہیں ، ان سب نعمتوں کی گنتی کرنا تو بہت دُور کی بات ہے ، ہمیں بعض اَوْقات ان نعمتوں کے نام بھی معلوم نہیں ہوتے ، جی ہاں! ہمارے جسم کے اندرونی نِظام میں کتنے اَعْضا ایسے ہیں ، جنہیں ہم استعمال تو کر رہے ہیں مگر ہمیں ان کے نام تک معلوم نہیں ہیں ، یہ سب اللہ پاک کی نعمتیں ہی تو ہیں۔

ایک امیرشخص کی سب سے بڑی خواہش

 ایک بہت امیر شخص تھا ، اُس کی آنکھوں کے پَپوٹےیعنی آنکھ کو ڈھکنے والی کھال  کام کرنا چھوڑ گئی ، یہ خُودکار (Automatic) نظام جو اللہ پاک نے ہمیں عطا فرمایا ہے ، ذرا کوئی تنکا اُڑ کر آنکھ کی طرف بڑھتا ہے آنکھ خود بخود بند ہو جاتی ہے۔

 اُس امیر شخص کو یہ مسئلہ ہوا کہ اُس کے پپوٹوں کے پٹھے کام کرناچھوڑ گئے اور اُس کے پپوٹوں کا یہ خُود کار نِظَام خراب ہو گیا یعنی وہ اپنی مرضی سے آنکھیں بند نہیں کر پاتا تھا ، دُنیا کا امیر ترین آدمی تھا ، لاکھوں کروڑوں روپے عِلاج پر خرچ کئے مگر شِفَا نہ ملی۔ ایک مرتبہ کسی نے اُس امیر شخص سے پوچھا : جناب! آپ کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش کیا ہے؟ اُس نے ٹھنڈی آہ بھر کر کہا : کاش! میں اپنی آنکھیں اپنی مرضی سے کھول سکوں۔

غور فرمائیے! یہ اللہ پاک کی کتنی بڑی نعمت ہے جو ہمیں مفت میں ملی ہوئی ہے۔ ہمارے ہاں اَلمیہ یہ ہے کہ ہم لوگ اپنی مَحْرُومیوں کو تَوجُّہ میں رکھتے ہیں مگر اللہ پاک کی