Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

کی ہے۔ جو آج کامیاب مبلغ ہے ، وہ پہلے مبلغ نہیں تھا ، اس نے بھی جب پہلی بار بیان کیا تھا تو اس کی بھی ٹانگیں کانپی  ہوں گی ، اسے بھی جھجھک ہوئی ہو گی مگر اُس نے محنت کی ، مشقت اُٹھائی ، لگاتار کوشش کرتا رہا ، آخر اس کی محنتیں رنگ لائیں اور اللہ پاک نے اسے ماہِر مبلغ بنا دیا۔ اسی طرح ہر وہ شخص جو ہمیں کامیاب نظر آرہا ہے ، اس کی کامیابی کے پیچھے محنت و مشقت کی ایک پُوری داستان ہوتی ہے مگر ہم لوگ اُس کی محنتوں کو نہیں دیکھتے ، صِرْف اُس کی کامیابی کو دیکھ کر اِحْسَاسِ کمتری کا شِکا رہو جاتے ہیں۔

عالیشان بنگلہ خریدنے کی خواہش

ایک غریب شخص تھا ، وہ کہیں سے گزر رہا تھا ، اس کی نظر ایک عالی شان بنگلے پر پڑی ، محل نُما خوب صُورت اور عالی شان گھر دیکھ کر اُس کا دِل للچایا ، اس کے دِل میں شوق پیدا ہوا کہ کاش! کسی طرح میں بھی ایسا عالی شان گھر بنانے میں کامیاب ہو جاؤں۔ اب اُس نے اُس عالی شان بنگلے پر دستک دِی۔ مُلازِم نے دروازہ کھولا۔ غریب شخص نے درخواست کی کہ میں اس بنگلے کے مالِک سے ملنا چاہتا ہوں۔ چنانچہ اُسے بنگلے کے مالِک کے سامنے پیش کر دیا گیا۔ غریب شخص نے بنگلے کے مالِک سے پوچھا : جناب! میں بھی ایسا عالی شان گھر بنانا چاہتا ہوں ، اس کے لئے مجھے کیا کرنا پڑے گا؟ بنگلے کے مالِک نے بڑی سادگی سے کہا : ٹافیوں کا ایک ڈِبّہ خریدو اور فُٹ پاتھ پر بیٹھ کر بیچنا شروع کر دو! غریب شخص یہ جواب سُن کر بڑا حیران ہوا کہ میں تو اس سے عالی شان بنگلہ خریدنے کا طریقہ پوچھ رہا ہوں اور یہ مجھے فُٹ پاتھ پر بیٹھنے کا مشورہ دے رہا ہے۔ چنانچہ اُس نے حیرانی سے کہا : جناب! میں آپ کا مطلب نہیں سمجھا...؟ بنگلے کےمالِک نے کہا : سادہ سی بات ہے ، تُم میرے گھر جیسا گھر