Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

سب کو قابلیت کے مطابق اسباب ملتے ہیں

ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : کُلٌّ مُیَسَّر لِمَا خُلِقَ لَہٗ یعنی ہر ایک کو وہ چیز مُیَسَّر ہے ، جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا۔ ([1])

یعنی جس کو جو طبیعت عطا کی گئی ، جس کو فطری طَور پر جو قابلیت دِی گئی ہے ، اُسے اس کی قابلیت کے مطابق اَسباب بھی  مہیا کر دئیے جاتے ہیں۔ ([2])

معلوم ہوا؛ اس دُنیا میں ہر ایک کی قابلیت اور فطری صلاحیات جُدا ہیں ، لہٰذا ہر ایک کو اَسْبَاب بھی جُدا جُدا ملتے ہیں۔ اب ہم دُوسروں کو دیکھ کر اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہوتے رہیں کہ فُلاں کو یہ نعمت ملی ، مجھے نہیں ملی۔ تَو بھائی غور فرمائیے! اُس کی فطرت ہی اَور ہے ، لہٰذا اُس کو نعمتیں بھی جُدا ملیں ، آپ  کی فطرت کچھ اور ہے ، آپ کو آپ کے مطابق نعمتیں ملی ہیں ، دُوسرے لفظوں میں یُوں کہہ لیجئے! جس کا گھر کراچی میں ہے وہ کراچی کی گاڑی میں بیٹھا ہے ، جس کا گھر لاہور میں ہے وہ لاہور کی گاڑی میں بیٹھا ہے۔ اس میں اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہونے کی کیا بات ہوئی...؟ 

لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو پہچانیں ، پھر اپنی زِندگی کا واضِح مقصد طَے کریں اور اُسی کے مُطَابق محنت کرنا شروع کر دیں۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! کامیابی ہمارا مقدر بنے گی۔


 

 



[1]...ابوداؤد ، کتاب : السنۃ ، باب : فی القدر ، صفحہ : 741 ، حدیث4709۔

[2]...فیض القدیر ، جلد : 5 ، صفحہ : 45 ، حدیث : 6358۔