Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

میں یہ پُوری طرح محنت نہیں کر رہے ہوتے ، جب محنت نہیں کرتے تَو ظاہِر ہے انہیں کامیابی بھی نہیں ملتی ، جب کامیابی نہیں ملتی تو اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہو جاتے ہیں ، اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار کئی لوگ یہ کہتے سُنائی دیتے ہیں : جناب! میں نے بہت محنت کی مگر مجھے وہ مقام نہیں مِلا جس کا میں اَہْل تھا۔ ایسے لوگ جیسی محنت کرتے ہیں ، اس  کا اگر باریک نظر کے ساتھ جائِزہ لیا جائے تو پتا چلے گا کہ حقیقت میں یہ لوگ پُوری طرح محنت کرتے ہی نہیں ہیں ، اسی لئے ناکام رِہ جاتے ہیں۔ بعض اسلامی بھائی مبلغین کو دیکھ کر اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہو رہے ہوتے ہیں۔ مثلاً فُلاں اسلامی بھائی بیان بہت جاندار کرتے ہیں ، مجھے تو دَرْس بھی دینا نہیں آتا۔ فُلاں اسلامی بھائی جہاں جاتے ہیں 12 دِینی کاموں کی دُھوم مچا دیتے ہیں ، مجھ سے تو ایک دِینی کام بھی نہیں ہو پاتا۔ یُوں وہ اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہو رہے ہوتے ہیں۔ اگر ان سے پوچھا جائے کہ بھائی! آپ نے کبھی دَرْس و بیان کے لئے محنت کی ہے؟ تو شاید جواب نفی میں ملے گا۔ اگر پوچھ لیا جائے کہ آپ دِینی کاموں کو روزانہ کتنا وقت دیتے ہیں؟ تَو شاید اس کا جواب بھی تَسَلّی بخش نہ مل سکے۔

غرض؛ اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہونے والے جو کچھ حاصِل کرنا چاہتے ہیں ، حقیقت میں یہ اُس کےلئے پُوری طرح محنت نہیں کر رہے ہوتے اور چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے اپنی سُستی و کاہِلی کو اِحْسَاسِ کمتری کے پردے میں چھپا دیتے ہیں۔

ہر کامیابی کے پیچھے محنت ہوتی ہے

یاد رکھئے! ہم جس شخص کی کامیابیوں کو دیکھ کر اِحْسَاسِ کمتری کا شِکار ہو رہے ہوتے ہیں ، اسے وہ کامیابیاں تھالی (Plate) میں رکھ کر تحفۃً پیش نہیں کی گئی تھیں ، اُس نے محنت