Book Name:Ehsas e Kamtari Ki Chand Wajohat o Ilaj

کچھ میری حفاظت میں ہےاور میں ان میں سے کسی چیزمیں دخل اندازی کرنا حرام جانتا ہوں *  دن میں کتنی ہی بار آمنا سامنا ہو کسی کمرے میں بار بارآنا جانا ہو وہاں موجود مسلمانوں کو ہر بار سلام کرنا کارِ ثواب ہے * سلام میں پہل کرنا سنت ہے * سلام میں پہل کرنے والااللہ پاک کا مقرب بندہ ہے *  سلام میں پہل کرنے والاتکبر سے بَری ہےجیسا کہ نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : پہلے سلام کہنے والاتکبر سے بَری ہے * سلام میں پہل کرنے والے پر 90رحمتیں اور جواب دینے والے پر 10رحمتیں نازل ہوتی ہیں *  اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کہنے سے 10نیکیاں  ملتی ہیں۔ ساتھ میں وَرَحْمَۃُ اللہ بھی کہیں گے تو20نیکیاں ہو جائیں گی اور وَبَرَکَاتُہٗ شامل کریں گے تو 30نیکیاں ہو جائیں گی * اسی طرح جواب میں وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہٗ کہہ کر 30نیکیاں حاصل کی جا سکتی ہیں  * بعض لوگ سلام کے ساتھ جَنَّتُ الْمَقَامْ اور دوزخُ الْحرام کے الفاظ بڑھا دیتے ہیں یہ غلط طریقہ ہے اور یہ جملہ لغت کے اعتبار سے بھی غلط ہے بلکہ بعض مَن چلے تو معاذاللہ مذاقاً یہاں تک بَک دیتے ہیں آپ کے بچے ہمارے غلام۔ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہِفتاوی رضویہ جلد 22صفحہ 409پر فرماتے ہیں : کم از کم اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ اور اس سے بہتر وَرَحْمَۃُ اللہملانا اور سب سے بہتر وَبَرَکَاتُہٗ شامل کرنا ہےاور اس پر زیادت (یعنی اضافہ)نہیں۔ سلام کرنے والے نے اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ کہا تو جواب میں وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللہ کہے اور اگر سلام کرنے والے نے اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہ کہا تو یہ وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہٗ کہے اور سلام کرنے والے نے وَبَرَکَاتُہٗ تک کہا تو جواب دینا والا بھی اتنا ہی کہے اس سے زیادت (یعنی اضافہ)نہیں * سلام کا جواب فوراً اور اتنی آواز سے دینا واجب ہےکہ سلام کرنے والا سن لے * سلام