Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

Book Name:Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

حفاظت  کرنی پڑتی ہے۔ علم پھیلانے سے بڑھتا ہے جبکہ مال خَرْچ  کرنے سے گھٹتاہے۔ عالِمِ دین سے لوگ محبت کرتے ہیں۔ عالِمِ دین ، علم کی بدولت اپنی زندگی میں اللہ پاک کی اِطاعت بجالاتا ہے۔ عالِم دین  کے مرنے کے بعد بھی اس کا ذکرِ خیر باقی رہتاہے جب کہ مال کافائدہ اس کے زوال کے ساتھ ہی ختم ہوجاتاہے اور یہی مُعَامَلہ  مالداروں کا ہے کہ دنیا میں مال ختم ہوتے ہی ان کا نام تک مٹ جاتا ہے ، اس کے برعکس عُلما کانام رہتی دنیاتک باقی رہتاہے ۔ مالداروں کا نام لینے والے کہیں نظر نہیں آتے جبکہ عُلمائے دِین کی عزت اورمقام ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں قائم رہتاہے۔ ہائے افسوس! پھر آپ نے اپنے ہاتھ سے اپنے سینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : یہاں ایک علم ہے ، کاش! تم اسے اس کے اُٹھانے والوں تک پہنچادو۔ ([1])

علما کے قلم کی  سیاہی

پیارے اسلامی بھائیو! واقعی مال و دولت دنیاوی منصب سب فنا ہونے والی چیزیں ہیں ، مگرعلمِ دین ایک ایساخزانہ ہے جسے حاصل کرنے والوں کا نام قیامت تک باقی رہتاہےاورقیامت  والےدن بھی اللہ پاک علم انہیں خاص مقام عطا فرمائے گا جیسا کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا : قیامت کے دن علمائے کرام کی سیاہی اور شہیدوں کے خون کو تولا جائے گا۔ ایک روایت میں ہے : علمائے کرام کی سیاہی شہیدوں کے خون پر غالب آجائے گی۔

 حضرت امام غزالی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہِ روایت کرتے ہیں : جب قیامت کے دن اللہ


 

 



[1]اللہ والوں کی باتیں ، ۱ / ۱۶۶تا۱۶۸ ، مختصرًا