Book Name:Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid
فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : جس نے اس دُعا کو3مرتبہ پڑھا تو گویا اُس نے شَبِ قَدْر حاصل کرلی۔ ([1])
ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک) ، 13مئی2021ء
(1) : سنتیں اورآداب سیکھنا : 5منٹ ، (2) : دعایاد کرنا : 5 منٹ ، (3) : جائزہ : 5منٹ ، کُل دورانیہ15منٹ
* عِلْم خزانہ ہے اور سُوال کرنا اس کی چابی ہے۔ (فردوس الاخبار ، ۲ / ۸۰ ، حدیث : ۴۰۱۱) *عِلْم سیکھنے کے لئے سُوال پوچھنے سے شرمانا نہیں چاہئے۔ (اعرابی کے سُوالات اور عربی آقا کے جوابات ، ص۸) *خوشامد کرنا مومن کے اخلاق میں سے نہیں ہے مگر عِلْم حاصل کرنے کے لئے خوشامد کر سکتا ہے۔ (شعب الایمان ، باب فی حفظ اللسان ، ۴ / ۲۲۴ ، حدیث : ۴۸۶۳)*ایسے سُوالات کرنے سے بھی بچا جائے جس کا دنیاوی یا اُخروی فائدہ نہ ہو۔ (اعرابی کے سوالات اور عربی آقا کے جوابات ، ص۹) *عِلْم حاصل کرنے کے بعد اسے بیان نہ کرنے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے جو خزانہ جمع کرتاہے پھراس میں سے کچھ بھی خرچ نہیں کرتا۔ (معجم اوسط ، ۱ / ۲۰۴ ، حدیث ۶۸۹) *جب کسی عالِمِ دین سے کوئی سُوال کرنا ہوتو ادباً اس سے سُوال پوچھنے کی اجازت طلب کرلی جائے۔ (اعرابی کےسوالات اورعربی آقا کے جوابات ،