Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

Book Name:Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

کرے گا۔

حضرت علامہ ابنِ حجر عسقلانی شافعی رَحمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اللہ پاک کے فرمانِ عالیشان “ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا (ترجمۂ کنز العرفان : اے میرے رب!میرے علم میں  اضافہ فرما۔ ) “ سےعلم کی فضیلت واضح طور پر ثابت ہوتی ہے کیونکہ اللہ پاک  نے اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوعلم کے علاوہ کسی دوسری چیز کی زیادتی کے طلب کرنے کا حکم نہیں   فرمایا۔ ([1])

لوگ تین طرح کے ہیں

حضرت کُمَیْل بن زیاد رَحمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہسے مَرْوِی ہے : ایک دن اَمِیرُ الْمُومِنِین  حضرت علی رَضِیَ اللہُ عَنْہ میرا ہاتھ پکڑ کر ایک قبرستان کے کنارے چلنے لگے اور چلتے چلتے جب ہم ایک کھُلے میدان میں پہنچے تو آپ ایک جگہ آرام کی غرض سے بیٹھے اور پھرکچھ دیر بعد فرمانے لگے : اےکُمَیْل بن زیاد!دِل برتنوں کی طرح ہیں اورا ن میں بہتر ین دل وہ ہے جو بات کو زیادہ یاد رکھے۔ یاد رکھو! لوگ تین طرح کے ہوتے ہیں :

(1)عالمِ رَبّانی(2)راہ ِنجات پر چلنے والا طالبِ علمِ دِین اور (3) وہ بے وقوف اور جاہل لوگ جو ہر سُنی سنائی بات کی پیروی کرنے لگ جاتے ہیں ، ہرہوا کے ساتھ بدل جاتے ہیں ، علم کے نور سے اپنے  دل اور باطن کوروشن کرنے سے محروم رہتے اور کسی مضبوط ستون کو  اپنی حفاظت کا ذریعہ  نہیں بناتے۔

 پھر فرمایا : علم مال سے بہتر ہے۔ علم تیری حفا ظت کرتا ہے جبکہ مال کی تجھے


 

 



[1]امیر اہلسنت کی دینی خدمات ، ص۱۱۹