Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

Book Name:Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

الْعَالِیَہفرماتےہیں : اس حدیثِ پاک سے اسکول کالج کی مُرَوَّجہ دُنیوی تعلیم نہیں بلکہ ضروری دِینی علم مُرادہے۔ لہٰذاسب سے پہلے اسلامی عقائد کا سیکھنا فرض ہے ، اس کے بعدنَماز کے فرائض و شرائط ومُفسِدات( یعنی وہ تمام باتیں جن سے نماز صحیح صحیح ادا  ہو جائے اور وہ باتیں جن سے نماز ٹُوٹ جاتی ہے )پھر رَمَضانُ المُبارَک کی تشریف آوَری ہو تو جس پر روزے فرض ہوں اُس کیلئے روزوں کے ضروری مسائل ، جس پر زکوٰة فرض ہو اُس کے لئے زکوٰة کے ضروری مسائل ، اسی طرح حج فرض ہونے کی صورت میں حج کے ، نِکاح  کرنا چاہے تو نِکاح  کے ، تاجِر  کو تِجَارَت  کے ، خریدار کو خریدنے کے ، نوکری کرنے والے اور نوکر رکھنے والے کو اِجارے کے ، وَعلٰی ھٰذا الْقِیاس(یعنی اسی پر قِیاس کرتے ہوئے  ) ہر مسلمان عاقِل و بالغ مرد و عورت پر اُس کی موجودہ حالت  کے مطابق مسائل سیکھنا فرضِ عَین ہے  ۔ اِسی طرح ہر ایک کیلئے مسائلِ حلال و حرام بھی سیکھنا فرض ہے  ۔ نیز مسائلِ قلب(باطِنی مسائل)یعنی فرائضِ قَلبِیہ(باطِنی فرائض) مَثَلًا عاجِزی و اِخلاص اور توکُّل وغیرہا اور ان کو حاصِل کرنے کا طریقہ اور باطِنی گناہ مَثَلًا تکبُّر ، رِیاکاری ، حَسَد ، بدگمانی ، بُغض و کینہ ، شَماتَت(یعنی کسی کی مصیبت پر خوش ہونا) وغیرہااوران کا علاج سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ ([1]) ہَلاکت میں ڈالنے والی چیزوں جیسا کہ وعدہ خِلافی ، جھوٹ ، غیبت ، چغلی ، بہتان ، بدنِگاہی ، دھوکا ، مسلمان کو تکلیف دینا وغیرہ تمام صغیرہ و کبیرہ گناہوں کے بارے میں ضروری اَحکام سیکھنا بھی فرض ہے تاکہ اِن سے بچا جا سکے  ۔ ([2])

علم دِین کے فوائد


 

 



[1] تفصیلی معلومات کیلئے فتاوٰی رضویہ جلد23صفحہ 624-613مُلاحَظہ فرمائیے۔

[2] فیضان مدنی مذاکرہ ، قسط8 ، ص۳