Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

Book Name:Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid

                             مزید فرماتے ہیں : میں کہتاہوں : عالِمِ دِین کی زىارت اور اُس کى محفل مىں حاضر ہونے پر جس ثواب کا وعدہ کیا گیا ہےوہ اس سے علاوہ ہے۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

علمائے کرام کے قدر دان  کا جذبہ!

حضرت امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ رات میں 100 یا اس سے زائدنفل پڑھا کرتے تھے ، مگر جب انہوں نے حضرت یحیٰ بن معین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے ملاقات کی تو اپنے رات کےقیام اور نوافل کی تعداد کوکم کرتے ہوئے حضرت یحییٰ بن معین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی صحبت میں علمی مذاکرہ کے لیے بیٹھنا شروع کردیا۔ یہ دیکھ کر ان کے بیٹے عبدُ اللہ نےعرض  کی : بابا جان !آپ تورات میں نوافل کی کثرت کیا کرتے تھے ، اب آپ نے نوافل کو کم او رحضرت یحیی ٰ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی محفل کو لازم کیوں  کرلیا؟

حضرت امام احمد بن حنبلرَحْمَۃُاللہِ عَلَیْہ نےاپنےبیٹےکےسُوال کا بڑا پیارا جواب دیا ، چنانچہ فرمایا : اے  میرے بیٹے!نوافل کی کمی کوبعدمیں پوراکیاجاسکتاہے ، مگراس ہستی  کی صحبت کےفوائد کو ان کے جانے کے بعد حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ ([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یقیناً علما کی صحبت کے کثیر فوائد ہیں اور یہ سب علمِ دِین ہی کی بدولت ہیں کہ   علمِ دِین باقی رہنے والی نیکی اور قبر میں کام آنے والا ساتھی ہے جیسا کہ میرے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : جب انسان فوت ہوجاتا ہےتواس کےاَعمالمُنْقَطِع ہوجاتےہیں ، سوائےتین (3)کے


 

 



[1] الرحلة فی طلب الحدیث ، مقدمة نورالدین عتر ، ص21 ، دارالمنہاج القویم