Book Name:Ilm Kay Deeni o Dunyavi Fawaeid
سےایک اعلان کرنے والا اعلان کرتاہے : خوش ہوجا!جنت بھی تجھ سے خوش ہے۔ اللہ پاک اپنے عرش کے فرشتوں سے فرماتاہے : میرا بندہ میرے لئے لوگوں سے ملتا ہے ، اس کی میزبانی کرنامیرے ذِمّے ہے۔ پھر اللہ پاک اس کے لئے جنت کے علاوہ کسی ثواب پر راضی نہیں ہوتا۔ ([1])
پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : ایسے دو شخص جو اللہ پاک کے لئے محبت کرتےہوئےجمع ہوئےاورمحبت کرتے ہوئے جُدا ہوگئے اللہ پاک انہیں ان سات(7) خوش نصیبوں میں شامل فرمائے گا جوقیامت کے دن عرشِ الٰہی کے سائے میں ہوں گے۔
پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ایک قانون بھی بیان فرما دیا کہ جو جس سے محبت کرتا ہو گا وہ قیامت والے دن اسی کے ساتھ ہو گا جیسا کہ
فرمان ِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے : ہر شخص اس کے ساتھ ہو گا جس سے وہ مَحبَّت کرتا ہے۔
اس حدیثِ پاک کے تحت حضرت علامہ عبدُ الرؤوف مُناوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : عقل اور طبیعت بھی اسی چیز کا تقاضا کرتے ہیں اور محبت کرنے والے کی جزا اور اُس کا ٹھکانہ اپنے محبوب کا قُرب اور اس کا ساتھ ہوتا ہے ، اس لئے اس حدیثِ مبارَکہ میں جنت میں نیک لوگوں کے ساتھ داخلے ، دوزخ سے چھٹکارے اور اللہپاک کا قُرب ملنے کی اُمید رکھتے ہوئے نیک لوگوں سے محبت کرنے پر اُبھارا گیا ہےاور اللہ پاک کے