Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

سلطان نور الدین جہانگیر 1022 ہجری کو ننگے پاؤں اجمیر شریف حاضِر ہوئے اور خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے دربارِ عالی وقار میں حاضِری دی۔  شاہ جہان نے 21 سال ہند پر حکومت کی اور ان 21 سالوں میں 5 مرتبہ خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے دربار میں حاضِر ہوئے اور کئی کئی دِن یہاں قیام کیا۔ سلطان اورنگ زیب عالمگیر  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  گیارہویں صدی ہجری کے مجدد ہیں ، اپنے دورِ حکومت میں 4 مرتبہ بارگاہِ خواجہ میں حاضِر ہوئے۔ ([1]) مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی شان میں قصیدے لکھتے اور آپ کے حُضُور مدد کی درخواست کیا کرتے تھے ، بہادُر شاہ ظفر کی لکھی ہوئی ایک منقبت کے چند اَشْعَار سنئے!

                                                                            آستاں بوسی کا مجھ کو شوق تو ہے اس قدر     اُڑ کے پہنچوں میں ابھی ، میرے اگر ہوں بال وپَر

پَر کروں کیا ، میں ہوں بےطاقتِ قدم سے سربسر   ہے تمہاری ہی فقط چشمِ عِنَایت پر نظر

یامُعِیْنُ الدِّیْن چشتی! دستگیری لازِم اَسْت

مفہوم : مجھے آپ کے دربار پر حاضِری کا بہت شوق ہے ، میرے پَر ہوتے تو اُڑ کر پہنچتا مگر کیا کروں کہ بہت کمزور وناتواں ہوں ، آپ کی عِنَایَت پر نظر ہے ، اے مُعِیْنُ الدِّین! میری دستگیری فرمائیے!

طواف کرتا ہے تمہارے آستاں کا آسماں     خواجۂ ہر دوجہاں ہو ، شاہِ شاہانِ جہاں

                                     کعبۂ اَہْلِ صَفَا ہو ، قبلہ گاہِ مُقْبِلاں       آپ کا دستِ حِمَایَت ، چھوڑ کر جاؤں کہاں؟

یامُعِیْنُ الدِّیْن چشتی! دستگیری لازِم اَسْت

مفہوم : آسمان آپ کے دَرْ کا طواف کرتا ہے یعنی آپ کا دربارِ عالی بہت بلند ہے ، آپ دوجہاں میں خواجہ اور بادشاہوں کے بادشاہ ہیں ، اَوْلیائے کرام کا قبلہ وکعبہ ہیں ، آپ کی حِمَایَت وعِنَایَت چھوڑ


 

 



[1]...ہند کا راجہ ، صفحہ : 29۔