Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا عُرْس مُبَارَک ہو تا ہے۔ اسی نسبت سے آج ان شآء اللہ! خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا ذِکْرِ خیر کرنے ، سننے کی سَعَادَت حاصِل کریں گے۔ اللہ پاک ہم سب کو خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا خصوصی فیضان نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن

آتش پرست مسلمان ہو گئے

منقول ہے؛ خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  راہِ خُدا میں مختلف شہروں کا سفر کرتے کرتے بغداد پہنچے ، یہاں آپ نے کئی مہینے قیام فرمایا ، بغداد میں 7 آتش پرست (یعنی آگ کی پوجا کرنے والے)  رہتے تھے ، یہ اپنے عقیدے کے مُطَابق آگ کی پوجا کرنے میں بہت محنت ومشقت سے کام لیتے تھے ، ایک دِن یہ ساتوں خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے ، انہیں آتا دیکھ کر خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے ان پر جلالی نگاہ ڈالی ، یہ نگاہِ خواجہ کی تاب نہ لا سکے ، ان کے رنگ زَرْد پڑ گئے اور ہاتھ پیر تَھر تَھر کانپنے لگے ، خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے پُر جلال لہجے میں فرمایا : اے بےدینو! تم اللہ پاک کو چھوڑ کر آگ کی پوجا کرتے ہو...؟ بولے : حُضُور! قِیَامت کے دِن ہمیں آگ نہ جلائے ، اس لئے ہم اس کی پوجا کرتے ہیں ، خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے فرمایا : آگ صِرْف اسے نہیں جلائے گی جو آگ کو پیدا کرنے والے خالق ومالک اللہ واحد ویکتا کی عبادت کرتا ہے۔ یہ سُن کر وہ بولے : آپ اللہ پاک کی عِبَادت کرتے ہیں ، آئیے! تجربہ کر لیتے ہیں ، اگر آگ نے آپ کو نہ جلایا تو ہم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جائیں گے۔ اتنا سننا تھا کہ خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی شانِ وِلایَت جوش میں آئی ، فرمایا : اللہ! اللہ! آگ تَو مُعِیْنُ الدِّیْن کا جوتا بھی نہیں جلا سکتی۔ سامنے ہی آگ موجود تھی ، خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے جوتا مُبَارَک اُتارا اَور آگ میں ڈال دِیا اور فرمایا : اے آگ! مُعِیْنُ الدِّیْن کا جوتا مت جلانا۔ فرمانِ خواجہ سنتے