Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

طرف سے سَیَّد زادے ہیں ، 12 واسطوں سے آپ  کا سلسلۂ نسب امیر المؤمنین ، مولیٰ علی  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  تک پہنچ جاتا ہے۔ ([1])

چراغِ انجمنِ اَوْلیا غریب نواز            امینِ سَطْوَتِ خیبر کُشَا غریب نواز

گُلِ حدیقۂ حسنین ، نورِ چَشْمِ علی            فدائے سیرتِ خیر الوریٰ غریب نواز

اشعار کا مفہوم : اے خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ! آپ اَوْلیائے کرام کی محفل کے چراغ ہیں ، آپ خیبر فتح کرنے والے مولائے کائنات ، مولا علی  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی شُجاعت کے امین ہیں ، آپ امام حَسَن و امام حُسَین  رَضِیَ اللہُ عَنْہمَا  کے باغ کا پھول اور حضرت علی  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی آنکھ کا تارا ہیں اور مصطفےٰ جانِ رَحْمت  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کی سُنّتوں کے شیدائی ہیں۔      

ماشَآءَ اللہ! خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  عِلْمِ دین کے بہت شیدائی تھے ، آپ کی عُمر 15 سال تھی ، جب والدِ محترم کا سایہ سَر سے اُٹھ گیا ، وِراثت میں آپ کو ایک باغ اور ایک پَن چکی (وہ چکی جو پانی کی قوت سے حرکت کرے اور آٹا وغیرہ پیسے)ملی ، آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے باغ بیچ دیا ، پَن چکی بھی فروخت کی اور باقِی جو ساز وسامان تھا ، سارا بیچا ، اس کی قیمت فقیروں ، مسکینوں پر صدقہ کی اور راہِ عِلْمِ دین کے مُسَافِر بَن گئے۔ پہلے آپ سمر قند گئے ، وہاں قرآنِ کریم حفظ کیا([2]) اور مولانا شَرْفُ الدِّین  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  سے عِلْمِ دین سیکھا ، خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  جیسے جیسے عِلْم سیکھتے تھے ،  عِلْم کی پیاس مزید بڑھتی تھی ، چنانچہ سمر قند میں عِلْم سیکھ کر آپ بخارا تشریف لائے اور یہاں کے مشہور عالِمِ دین شیخ حُسَّامُ الدِّین  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی شاگردی اختیار کی ، کم وبیش 5 سال کے مختصر عرصے میں آپ نے اُس وقت کے رائج عُلُوم


 

 



[1]...فیضان خواجہ غریب نواز ، صفحہ : 3۔

[2]...اقتباس الانوار ، صفحہ : 347ملتقطاً۔