Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

سیکھ کر فراغت حاصِل کی ، ظاہِری عُلُوم سیکھ لینے کے بعد آپ باطنی عُلُوم کی طرف متوجہ ہوئے اور اس کے لئے ایران کے علاقے “ ہاروَن “ پہنچے ، یہاں حضرت خواجہ عُثْمان ہارْوَنی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے ہاتھ پر بیعت کی اور تقریباً 20سال تک پیر صاحب کی خدمت میں حاضِر رہ کر معرفت کی منازِل طَے کرتے رہے۔ ([1])

خواجۂ خواجگاں مُعِیْنُ الدِّیْن              فَخْرِ کون ومکاں مُعِیْنُ الدِّیْن

545 ہجری سے لے کر 622 ہجری تک 77 سال کا اکثر حِصّہ خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے سَفَر میں گزارا ،  مدینہ مُنَوَّرہ ، مَکَّہ مُعَظَّمَہ ، خُراسان ، سَمَر قَنْد ، بُخَارا ، عِرَاق ، ہارْوَن ، بغداد ، کِرْمان ، ہَمدان ، تَبرَیز ، اَسْتَر آباد ، خَرقان ، ہَرَّات ، غَزْنی ، رَےْ ، بَدَخْشاں ، دِمَشْق ، جِیلان ، اَصْفَہان ، مُلْتَان ، لاہَور ، دِہْلی اور اجمیر وغیرہ مختلف شہروں میں گئے ، وہاں موجود بزرگانِ دین ، اولیائے کرام کی خدمت میں حاضِری دی ، کہیں عِلْم و معرفت کا فیضان تقسیم کیا ، کسی سے عِلْمِ ظاہِر وباطن سیکھنے میں مَصْرُوف رہے ، تقریباً 5 ماہ تک آپ بغداد شریف میں پیروں کے پیر ، پیر دستگیر شیخ عبد القادر جیلانی یعنی حُضُور غوثِ اعظم  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں بھی حاضِر رہے ، ([2]) خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  دین کے بڑے خدمت گزار تھے ، آپ نے کم وبیش 90 لاکھ کافِروں کو کلمہ پڑھا کر مسلمان کیا ، 96 سال دُنیا میں تشریف فرما رہے ، 6 رجب ، 633 ہجری ، بروز پیر شریف ، صبح فجر کے وقت مریدین انتظار میں تھے کہ پیرو مرشد تشریف لائیں گے ، نمازِ فجر پڑھائیں گے مگر حُضُور خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے نہ آنا تھا ، نہ آئے ، کافِی دیر گزر جانے کے بعد حُجرے کا دروازہ کھول کر دیکھا تو غم کا سمندر اُمنڈ آیا ، حضور خواجۂ خواجگان ، سلطان الہند ، خواجہ


 

 



[1]...مرآۃ الاسرار ، صفحہ : 594خلاصۃً۔

[2]...ہند کا راجہ ، صفحہ : 70۔