Book Name:Sultan ul Hind Khawaja Ghareeb Nawaz

شرابی ، مؤَذِّن بن گیا

ہند کے ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے : دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستگی سے قبل میں گناہوں کے  مرض میں مبتلا تھا ، شراب پیتا ، گالیاں بکتااور والدین و اَہْلِ محلہ کو خوب تنگ کرتا ، آخر کار میری قسمت کا ستارہ چمکا اور میری ملاقات دعوتِ اسلامی کے ایک ذِمَّہ دار اسلامی بھائی سے ہو گئی ، انہوں نے انفرادی کوشش کرتے (یعنی سمجھاتے) ہوئے مجھے مدنی قافلے میں سَفَر کرنے کی ترغیب دلائی ، مجھ سے انکار نہ ہو سکا اور میں فورًا 3 دِن کے مدنی قافلے کا مُسَافِر بن گیا ، عاشقانِ رسول کی صحبت ملی اور شیخ طریقت ، امیر اہلسنت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ  الْعَالِیَہ  کے رسائل بھی سننے کو ملے ، جس کی برکت  سے میں  نہ صِرْف نماز پڑھنے والا بن گیا بلکہ دوسروں کو نمازِ فجر کے لئے جگانے اورمدنی قافِلوں کا مُسَافِر بنانے والا بن گیا۔ اس وقت میں ایک مسجد میں مؤَذِّن ہوں اور خوب دینی کاموں کی دھومیں مچا رہا ہوں۔ ([1])

بے عَمَل ، باعَمَل بَن گئے خاص کر       آپ بھی دیکھ لیں ، قافلے میں چلو

دِل پہ گر زَنگ ہو ، سارا گھر تنگ ہو       داغ سارے دھلیں ، قافلے میں چلو([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور  چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي


 

 



[1]...شرابی مؤذن کیسے بنا؟ صفحہ : 4۔

[2]...وَسَائِلِ بخشش ، صفحہ : 672۔