Book Name:Tarbiyat e Aulad

۵ / ۸ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!افسوس! فی زمانہ ساری کوششیں بچوں  کی دُنیاوی تعلیم کے بارے میں کی جاتی ہیں ، دینی تعلیم و تربیت کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی ، بچوں کو ڈاکٹر ، انجینئر اور پائلٹ بنانے کا خواب تو  ہر ماں باپ دیکھتے ہیں لیکن بچوں کو حافظِ قرآن بنانے ، عالم و مفتی بنانے والے والدین اب بہت کم ہیں۔ بچوں کو فیشن  ایبل اور ماڈرن زندگی گزارتے دیکھنا ماں باپ کا شوق ہے ، لیکن پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی سنتوں کے مطابق زندگی گزارتے دیکھنے کا خواب شاید ہی والدین کے ذہن میں ہو۔ ایسے والدین ٹھنڈے دل و دماغ سے سوچیں اور  غور کریں کہ کیا  اولاد کو اس حال تک پہنچانے میں ان کا اپنا کردار ہے یا نہیں؟ اگر شروع سے ہی اولاد کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سکھاتے تو شاید آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ بہرحال آج کے اس پُرفتن دورمیں اپنی  اولاد کی دینی تربیت بہت ضروری ہے ، ورنہ  دنیاکے ساتھ  ساتھ آخرت میں  بھی نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اپنی اولادکی اچھی تربیت کرنے کے حوالے سے قرآنِ کریم میں ترغیب دلائی گئی ہے ، چنانچہ

تربیتِ اولاداورقرآنِ کریم

                             پارہ 28سورۃ التحریم کی آیت نمبر 6میں ربِّ کریم اِرشادفرماتاہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ

ترجَمۂ کنز العرفان : اے ایمان والو!اپنی