Book Name:Tarbiyat e Aulad

                             اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!بُزرگان ِدین کی صحبت سےتربیت یافتہ امیرِ اہلِ سُنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنی نواسی کے لئے سب گھر والوں کو کہہ رکھاتھا کہ اس کے سامنے “ اللہ اللہ کرتے رہیے تاکہ اس کی زبان سے پہلا لفظ “ اللہ “  نکلے اور جب وہ آپ کی بارگاہ میں لائی جاتی توآپ خود بھی اس کے سامنے اللہ پاک کا ذکر کرتے۔ جب آپ کی نواسی نے بولنا شروع کیا تو زبان سے پہلا لفظ “ اللہ “ ہی بولا۔

(2)بچوں کو آقاکریم اور صحابہ  کے واقعات سنائیے

                             بچوں کی اچھی تربیت کادوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنے بچوں کوحضورنبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور صحابَۂ کرام کے واقعات سنائیں!اس کی برکت سے بچوں کےدل میں عشقِ رسول اورصحابَۂ کرام کی محبت پیدا ہوگی ، آئیے!ترغیب کے لئے ایک واقعہ سنتے ہیں ، چنانچہ

صحابی  بننے کاشوق کیسے پیداہوا؟

                             ایک دن اسکول میں اُستاد صاحب نے چھوٹے بچوں سے پوچھنا شروع کیا کہ آپ بڑے ہوکر کیا بنیں گے ، کسی نے کہا : میں ڈاکٹر بنوں گا ، کسی نے کہا : میں انجینئر بنوں گا ، کسی نے کہا : میں سکول ٹیچربنوں گا۔ جب استاد صاحب نے اسلم سے پوچھا : آپ کیا بنیں گے؟ تو اسلم نے کہا : میں بڑا ہوکر صحابی بنوں گا ، استاد نے کہا : بیٹا آپ کو پتا ہے صحابی  کس کو کہتے ہیں ؟ جواب ملا : نہیں۔ تو  استاد صاحب نے کہا پھر آپ کو صحابی بننے کا شوق کیسے ملا ، تو بتانےلگے : میری والدہ رات کو روزانہ مجھے ایک صحابی کا واقعہ سُناتی ہے جس سے