Book Name:Tarbiyat e Aulad

دینی تعلیم اور بالخصوص قرآنِ  کریم کی تعلیم بھی دلوائیے ، کیونکہ دنیاوی علوم کا فائدہ صرف دنیا تک محدود ہوتاہے ، جبکہ دینی علوم کا فائدہ قبر وآخرت میں بھی ملے گا۔ قرآن ایک نور ہے ، اگر بچوں کا دل ودماغ قرآن کی روشنی سے آراستہ کیا جائے تو اس کی برکت سے اُن کاباطن بھی مُنَوَّر ہوجائے گا۔ نبیِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی اولادکوتعلیمِ قرآن سے آراستہ کرنے والوں کوکئی بشارتیں عطا فرمائی ہیں ، چنانچہ

بچوں کوقرآن سکھانے کے فضائل

                             نبیِّ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : جس شخص نےدنیا میں اپنے بچے کو قرآنِ کریم پڑھنا سکھایا ، توبروزِ قیامت جنت میں اس شخص کو ایک تاج پہنایا جائے گا جس کی بنا پر اہل ِ جنت جان لیں گےکہ اس شخص نے دنیا میں اپنے بیٹے کو قرآنِ کریم کی تعلیم دلوائی تھی۔ ([1])

                             اُمّت کوقرآن  سکھانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : جس نے قرآنِ کریم پڑھا ، اسے سیکھا اور اس پر عمل کیا تو اس کے والدین کو قیامت کے دن نور کا ایسا تاج پہنایا جائے گا جس کی چمک سورج کی طرح ہوگی اور اس کے والدین کو دولباس پہنائے جائیں گے جن کی قیمت یہ دُنیاادا نہیں کرسکتی۔ وہ پوچھیں گے : ہمیں یہ لباس کیوں پہنائے گئے ہیں؟ان سے کہاجائے گا : تمہارے بچوں کے قرآن کو تھامنے کے


 

 



[1]    معجم اوسط ، ۱ / ۴۰ ، حدیث : ۹۶