Book Name:Tarbiyat e Aulad

میں رچی بسی ہوگی تو معاشرہ امن وسکون کانمونہ بن جائےگا۔ آج کےبیان میں ہم اولاد کی اچھی تربیت کرنے کے حوالے سے احادیثِ مُبارکہ ، پہلےکے والدین کے تربیتِ اولاد کے واقعات اور کئی اہم نکات سُنیں گے۔ اے کاش !ہمیں سارا بیان اچھی اچھی نیتوں اورمکمل توجہ کے ساتھ سننانصیب ہوجائے۔ آئیے!ایک نیک والد اور ان کی تربیت یافتہ بیٹی کی ایک ایمان افروز حکایت سنتے ہیں ، چنانچہ

شیخ کِرمانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کی تربیت یافتہ بیٹی

حضرت شیخ کِرمانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  بہت بڑے پرہیزگارتھے۔ آپ کی صاحبزادی جو نیک صورت ہونے کے ساتھ ساتھ نیک سیرت بھی  تھی۔ جب شادی کے لائق ہوئی تو بادشاہ کے یہاں سے رشتہ آیا مگر حضرت شیخ کِرمانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے تین (3)  دن کی مہلت مانگی اور مسجد مسجد گھوم کرکسی نیک نوجوان کو تلاش کرنے لگے۔ ایک نوجوان پرآپ کی نگاہ پڑی ، جس نے اچھی طرح نماز ادا کی۔ شیخ نے اس سے پُوچھا : کیا تمہاری شادی ہو چکی ہے؟اس نے کہا : نہیں ۔ پھر پوچھا : کیا نکاح کرنا چاہتے ہو؟ لڑکی قرآنِ کریم پڑھتی ہے ، نماز روزہ کی پابندہے ، خوب صورت اور نیک  سیرت ہے۔ اس نے کہا : بھلا میرے ساتھ کون رشتہ کرے گا؟حضرت شیخ کِرمانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے فرمایا : میں کرتا ہوں ، یہ کچھ دِرہم رکھو!ایک درہم کی روٹی ، ایک درہم کا سالن اور ایک درہم کی خُوشبو خرید لاؤ۔ اس طرح حضرت شیخ کِرمانی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے اپنی نیک بیٹی کا نکاح اس سے پڑھا دیا۔ دُلہن جب دولہا کے گھر آئی تو اس نے دیکھا کہ پانی کی صُراحی پر ایک  سُوکھی روٹی رکھی ہوئی ہے۔ اس نے پوچھا : یہ روٹی کیسی ہے؟دولہا نے کہا : یہ کل کی