Book Name:Tarbiyat e Aulad

دوسروں سے ہمیشہحُسنِ سلوک سے پیش آنےکادرس دیجئے۔ اللہ کریم  ہمیں اور ہماری اولاد کو دینِ متین  کے مطابق زندگی  گزارنےاوردینِ اسلام کی سر بلندی کے لئے کوشش کرتے رہنےکی توفیق عطافرمائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ اولیا!تربیتِ اولاد کے حوالے سے بزرگانِ دین  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  اور پہلے کے مسلمانوں کا کردار ہمارےلیے لائقِ عمل ہے کیونکہ یہ حضرات تربیتِ اولاد کے طریقوں کواچھی طرح جانتے اور اولاد جیسی نعمت کی صحیح معنوں میں قدرکیا کرتے تھے  کہ خود ان کی پرورش بھی تو کسی نیک سیرت والدین کی نگرانی میں ہوئی تھی ، یہ حضرات خودبھی نیکیوں کے شوقین ہوتے اوراپنی اولادکوبھی نیکی کی راہ پر لگے رہنے کی ترغیب دلایا کرتے تھے ، یہی وجہ ہے کہ ان کی اولاد ان کی فرمانبردار ، آنکھوں کا چین ، دل کا سُکون اور معاشرے میں ان کا نام روشن کرتی تھی۔ آئیے!بطورِ ترغیب 2ایمان افروز واقعات سنتے ہیں ، چنانچہ

(1)دیہاتی عورت کی نصیحت

حضرت امام اَصمعی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  فرماتے ہیں : میں نے ایک دیہاتی عورت کو دیکھا جو اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہہ رہی تھی : بیٹا!عمل کی تو فیق اللہ پاک کی طرف سے ہے اور میں تجھے نصیحت کرتی ہوں : * چغلی کرنے سے بچتے رہنا کیونکہ یہ دو قبیلوں میں دُشمنی ڈال دیتی ہے ، دوستوں (Friends)کو جُدا کردیتی ہے ، * لوگو ں کے عیب تلاش کرنے سے بچو ، کہیں تم بھی عیب دار نہ ہوجاؤ ، * عبادت میں دِکھاوا نہ