Book Name:Tarbiyat e Aulad

وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ   (پ۲۸ ، التحریم : ۶)

جانوں  اور اپنے گھر والوں  کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

                             حضرت امام جلالُ الدِّین سُیوطی  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  اس آیتِ کریمہ کے تحت تفسیر دُرِّ منثور میں فرماتے ہیں : جب نبیِّ کریم ، رؤف رّحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس آیتِ مبارکہ کی تلاوت فرمائی ، تو صحابَۂ کرام  نےعرض  کی : یارسولاللہ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ہم اپنے گھر والوں کو کس طرح آگ سے بچائیں؟ تو آپ نے فرمایا : انہیں  ان کاموں کا حکم دو جو اللہ کریم کوپسند ہیں اور اُن کاموں سے منع کرو جو اللہ پاک کو  ناپسند ہیں۔ ([1])

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ آیتِ کریمہ اور اس کی تفسیر سے معلوم ہوا!جہاں ہم پر اپنی اصلاح ضروری ہے ، وہیں اولادکی اسلامی تعلیم و تربیت کرنابھی لازم ہے ، لہٰذا ہر ایک کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں  اور گھر میں  جو افراد اس کے ماتحت ہیں ان سب کو اسلامی احکامات کی تعلیم دے یا دلوائے ، یوں ہی اسلامی تعلیمات کےسائےمیں ان کی تربیت کرےتاکہ جہنم کی آگ سے بچنے میں کامیاب ہوجائے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو!چغلی ، ریاکاری ، دھوکادہی اور غیبت ایسی چیزیں  ہیں کہ بچپن سے ہی  بچوں کو ان سے بچنے کی ترغیب دلانی چاہئے کیونکہ اگرچہ نابالغ  بچوں کو اس کا گناہ نہیں ملتا ، لیکن بعض   اوقات یہ بچپن کی عادتیں ایسی پختہ


 

 



[1]    تفسیردر منثور ، پ۲۸ ، التحریم ، تحت الآیۃ : ۶ ، ۸ / ۲۲۵