Book Name:Tarbiyat e Aulad
ایک اسلامی بھائی کا قافلہ پاکستان کےایک شہرکی مسجد میں پہنچا ۔ دروازے پر تالا لگا ہوا تھا ، دروازہ کھولاتو ہر چیز پر مٹی ہی مٹیتھی ، ایسا معلوم ہوتاتھا جیسےکافی عرصہ سےمسجد بند ہو ، اُنہوں نے مل جُل کر صفائی کی ، نمازِ عصرکے بعد علاقائی دورے کے لئے کھیل کےمیدان(Play Ground)میں پہنچے اور کھیلنےمیں مشغول نوجوا نوں کونیکی کی دعوت دی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ!کئی نوجوان اُسی وقْت اُن کے ساتھ چلنے کے لئے تیار ہوگئے۔ مسجدمیں آکر اُن کے ساتھ نماز پڑھنے اورسُنّتوں بھرا بیان سُننےکی سعادت حاصل کی ، انفرادی کوشش سے اُنہوں نے اُس مسجدکوآبادکرنے کی نِیَّت کرلی۔ یہ منظردیکھ کروہاں موجود ایک بزرگ رو کر کہنے لگے : اَلْحَمْدُلِلّٰہ! آج عاشقانِ رسول اور علاقائی دورےکی بَرَکت سے یہ مسجدآباد ہوگئی ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بچوں کاذہن خالی ہوتاہے ہم جس طرح چاہیں ان کے ذہن بھر سکتے ہیں۔ اگرہم اپنے بچوں کو ان مبارک ہستیوں کی سیرت کے نورانی ، نماز سے محب ، تلاوتِ قرآن اور آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبت کے واقعات سُنائیں تو یقیناً ہمارے بچوں کےدل میں عشقِ رسول ، نمازوں سےمحبت اورتلاوتِ قرآن کرنے کاذہن بنےگا۔ اللہکریم ہمیں ان باتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔
بچوں کی اچھی تربیت کاتیسرا طریقہ یہ ہے کہ انہیںدنیاوی تعلیم کےساتھ ساتھ